عنوان: کسٹمرز سے بعد میں وصول کی جانے والی رقم کے عوض کورئیر کمپنی سے نقد رقم کمی کے ساتھ وصول کرنا(15727-No)

سوال: ہم آن لائن کام کرتے ہیں، ہمیں جب گاہک کی طرف سے آڈر وصول ہوتا ہے تو ان کا آڈر ہم کورئیر (Courier) وغیرہ کے ذریعے بھجواتے ہیں، جس کی قیمت انہوں نے بعد میں دینی ہوتی ہے اور اس پر کچھ دن بھی لگ سکتے ہیں۔ اس وجہ سے کورئیر کمپنی والے ہم دوکان داروں سے کہتے ہیں کہ آپ گاہک کی رقم ابھی نقد کی صورت میں تھوڑی کٹوتی کے ساتھ ہم سے لے لیں اور گاہک سے پیسے ہم خود وصول کرلیں گے، چاہے وہ جتنے دن بعد بھی ملے تو کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہے؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں جو رقم کسٹمرز کے ذمے ہے، اس کے بدلے کوریئر کمپنی سے نقد رقم وصول کرکے کورئیر کمپنی کا کسٹمرز سے پوری رقوم وصول کرنا در حقیقیت اپنے قابل وصول قرض (دین) کو بیچنے کی ایک صورت ہے، شرعی طور پر قابل وصول قرض کسی ایسے شخص کو بیچنا جس کے ذمے قرض لازم نہ ہو، جسے فقہی اصطلاح میں "بیع الدین من غیر من علیہ الدین" کہا جاتا ہے، شرعا جائز نہیں ہے، نیز اس میں رقم کی کمی بیشی کرنے کی وجہ سے سود بھی لازم آتا ہے جو کہ حرام ہے، لہٰذا سوال میں مذکورہ طریقے پر معاملہ کرنا ناجائز اور حرام ہے، اس سے اجتناب لازم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

بدائع الصنائع: (كتاب البيوع، 148/5، ط: دار الكتب العلمية)
ولا ينعقد بيع الدين من غير من عليه الدين؛ لأن الدين إما أن يكون عبارة عن مال حكمي في الذمة، وإما أن يكون عبارة عن فعل تمليك المال وتسليمه، وكل ذلك غير مقدور التسليم في حق البائع، ولو شرط التسليم على المديون لا يصح أيضا؛ لأنه شرط التسليم على غير البائع فيكون شرطا فاسدا فيفسد البيع، ويجوز بيعه ممن عليه؛ لأن المانع هو العجز عن التسليم، ولا حاجة إلى التسليم ههنا، ونظير بيع المغصوب أنه يصح من الغاصب، ولا يصح من غيره إذا كان الغاصب منكرا، ولا بينة للمالك.

تکملة فتح الملهم: (342/1، ط. دار احیاء التراث العربی بیروت)
الحقوق التی تثبت لصاحبها بعقود یعقدها هو أوٖغیره مثل رجل باع شیأ فثبت له حق استیفاء الثمن أو أقرض أحدا فثبت له حق استیفاء الدین أو أعلنت الحکومة له بجائزة فثبت له حق استیفائها فبیع مثل هذه الحقوق لیس بیعا للحقوق فی الحقیقة، وإنما هو بیع لمال یتعلق به ذلک الحق وإنه لا یجوز عند الحنفیة لکونه بیع ما لیس عند الإنسان ویدخل فی هذا القسم بیع العطایا والأرزاق والبراآت وبیع حظوظ الأئمة وبیع الجامکیة.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 132 Feb 23, 2024
customer se bad me wasol ki jane wali raqam ke awaz courier company se naqad raqam kami ke sath wasol karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.