عنوان: ساس بہو اور گھر کے دیگر افراد میں الفت ومحبت پیدا کرنے کا نبوی نسخہ (15745-No)

سوال: ہم دو بھائی ہیں جو اپنے والدین کے ساتھ رہتے ہیں۔ میرا بھائی اور اس کی بیوی کا عموماً ہماری ماں کے ساتھ جھگڑا رہتا ہے۔ مجھے ذاتی طور پر یقین ہے کہ میں ان تینوں میں سے کسی کے ساتھ بھی بحث نہیں کر سکتا۔
کیا کوئی مسنون/مجرب عمل ہے جس سے گھر میں سکون ہو؟
میں ماں سے بھی ایسا کرنے کو کہہ سکتا ہوں، لیکن مجھے اپنے بھائی اور اس کی بیوی کے بارے میں یقین نہیں ہے کہ یہ عمل کرسکیں گے یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ گھر کے ماحول میں بے سکونی اور آپس میں عداوت و نفرت کے جذبات پیدا ہونے کا اہم سبب یہ ہے کہ ہر شخص دوسرے سے اپنے بارے میں اپنے معیار کے مطابق اچھے برتاؤ کی توقعات وابستہ کر لیتا ہے، جب وہ دوسرے کی طرف سے اپنی توقع کے بر خلاف برتاؤ دیکھتا ہے تو دل میں اس کے لیے نفرت کے جذبات پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں، لہذا ساس بہو ہوں یا گھر کے دیگر افراد، انہیں اس بات کو خوب ذہن نشین کر لینا چاہیے کہ اس کے ذمے جو دوسروں کے حقوق ہیں، وہ محض اللہ کی رضا کے حصول کے لیے ادا کرے اور اپنے بارے میں دوسروں سے زیادہ توقعات وابستہ نہ کرے، اس سے ان شاءاللہ جانبین میں نفرت کے جذبات پیدا ہونے کا بنیادی اہم سبب ختم ہو جائے گا، آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو نصیحت میں یہ بات ارشاد فرمائی:
حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا اور عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے (دین کی بات) سکھائیے، اور مختصر نصیحت کیجئیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: "جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو تو ایسی نماز پڑھو گویا کہ دنیا کو الوداع کہہ کر جانے والے ہو اور کوئی ایسی بات منہ سے نہ نکالو جس پر آئندہ تمہیں شرمندہ ہو کر معذرت کرنی پڑے اور جو کچھ لوگوں کے پاس ہے اس سے پوری طرح مایوس ہو جاو"۔ (سنن ابن ماجہ: حدیث نمبر:4171)
اس حدیث مبارک کی تیسری نصیحت کہ لوگوں سے زیادہ توقعات وابستہ نہ کرو، اس پر عمل کرنے کے نتیجے میں آپس کے بہت سارے جھگڑے خود بخود ختم ہو جاتے ہیں۔
لہذا پوچھی گئی صورت میں آپ اپنی والدہ کو اور اپنے بھائی اور ان کے ذریعے اپنی بھابھی کو درج بالا نصیحت خیر خواہی کے ساتھ پہنچا دیں۔
نیز ایک مجرّب عمل ہے، اس کو اختیار کرنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے کہ جو پانی گھر میں پیا جاتا ہے، صبح و شام 21 مرتبہ سورۃ قریش پڑھ کر اس پر دم کر دیں تو ان شاءاللہ یہ پانی پینے سے آپس میں الفت ومحبت پیدا ہو جائے گی، ساتھ ہی ساتھ اتحاد ومحبت کی دعا بھی کرتے رہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن ابن ماجه: (كتاب الزهد، بَابُ الْحِكْمَةِ، رقم الحدیث: 4171، 594/5، ط: دار الجیل)

عن أبي أيوب، قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله , علمني وأوجز ، قال:" إذا قمت في صلاتك فصل صلاة مودع، ولا تكلم بكلام تعتذر منه، واجمع اليأس عما في أيدي الناس".

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 374 Feb 27, 2024
saas bahu aur ghar ke degar afrad me ulfat wa muhabat peda karne ka nabwi uskha

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Azkaar & Supplications

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.