سوال:
کیا عمرے سے واپس آنے کے بعد بھی 40 دن تک دعائیں قبول ہوتی رہتی ہیں ؟
جواب: واضح رہے کہ اس سلسلے میں چالیس دن تک دعا کی قبولیت سے متعلق حدیث جناب نبی اکرم صلی الله عليہ وسلم کے ارشادات میں صراحت کے ساتھ نہیں ملتی، البتہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے آثار میں دعائیں قبول ہونے کی روایات ملتی ہے۔
چنانچہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے نبی کریم ﷺ سے یہ ارشاد نقل کیا ہے : "جب تم کسی حاجی سے ملو تو اس کو سلام کرو، مصافحہ کرو، اور اس سے درخواست کرو کہ وہ تمہارے لیے استغفار کرے، اس کے اپنے گھر میں داخل ہونے سے پہلے پہلے تک، اس لیے کہ وہ خود گناہوں سے بخشا بخشایاہوتا ہے۔ ( مسند امام احمد )
اسی طرح حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ کا ارشاد ہے : "یا اللہ حاجیوں کی مغفرت فرما اور جن کے لیے حاجی مغفرت کی دعا کریں، ان کی بھی مغفرت فرما".
مذکورہ بالا تمام روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ حاجی اور عمرہ کرنے والے سے دعا کروانا مستحب ہے۔(مسند بزار، مستدرک حاکم)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کذا فی فتاوی بنوری تاؤن: رقم الفتوی: 143511200003
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی