عنوان: حکومت کی طرف سے سرکاری ملازمین کو گھر کے کرایہ(House rent) کی مد میں ملنے والی رقم کا حکم (15836-No)

سوال: حکومت ملازمین کو کرائے کی مد میں سالانہ چھ لاکھ روپے دیتی ہے، ان میں سے دو ملازمین کو ایک سال کے لیے گھر کرائے پر نہیں ملا، بلکہ رہن پر ملا ہے، اب ان دو ملازموں کو حکومت کی طرف سے جو رقم کرایہ کی مد میں ملی ہے اور انہوں نے اس رقم کو اسی مصرف میں استعمال نہیں کیا تو کیا سال گزرنے کے بعد یہی رقم واپس حکومت کو جائے گی یا پھر ان کا حق شمار ہوگا؟

جواب: حکومت کی طرف سے سرکاری ملازمین کو گھر کے کرایہ کی مد میں جو رقم دی جاتی ہے، عموماً وہ تنخواہ (gross salary) کا حصہ ہوتی ہے، ایسی صورت میں وہ رقم ملازمین کی ملکیت ہے، وہ اسے کسی بھی جائز مصرف میں استعمال کرسکتے ہیں، لہذا پوچھی گئی صورت میں وہ رقم حکومت کو واپس کرنا لازم نہیں ہے، البتہ اگر حکومت نے اس رقم کو اسی مصرف میں استعمال کرنے کے ساتھ مشروط اور پابند کیا ہو تو ایسی صورت میں جائز حکومتی قانون کے مطابق عمل کیا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذي: (باب ما ذكر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم في الصلح بين الناس، رقم الحدیث: 1352، ط: دار الغرب الإسلامي)

الصلح جائز بين المسلمين، إلا صلحا حرم حلالا، أو أحل حراما، والمسلمون على شروطهم، إلا شرطا حرم حلالا، أو أحل حراما.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 364 Apr 19, 2024
hukumat ki taraf se sarkari mulazmeen ko ghar ke karaye house rent ki mad mein milne wali raqam ka hukum hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.