سوال:
میں اکثر تنہا رہتا ہوں جس کی وجہ سے مجھ سے گناہ ہوتے ہیں، جیسے فحش دیکھنا وغیرہ، میں نے کسی سے سنا ہے کہ اگر بڑے گناہ سے بچ نہیں پارہے ہو تو کوئی چھوٹا گناہ کر لو، مثلاً: فحش دیکھنے کو دل چاہتا ہو تو اپنی اس چاہت کو روکنے کے لیے کوئی گانا سن لو یا آن لائن گیم فری فائر کھیل لو وغیرہ۔ برائے مہربانی میری رہنمائی فرمائیں۔
جواب: واضح رہے کہ جب کسی شخص کو کسی گناہ کا کام کرنے کا شیطانی وسوسہ ہو تو اسے چاہیے کہ اعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم پڑھ کر شیطان مردود سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگے اور اپنا دھیان اس گناہ سے ہٹا لے اور کسی جائز کام میں مشغول ہو جائے، گناہ سے توجہ ہٹانے کا یہی درست طریقہ ہے۔
گناہ سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ کہنا کہ اس گناہ کے کام کو چھوڑ کر کوئی دوسرا چھوٹا گناہ کا کام کرلینا چاہیے، درست بات نہیں ہے۔ یہ ایسا ہی ہے کہ کوئی شخص یہ کہے کہ آگ میں ہاتھ ڈالنے کے بجائے چنگاری ہاتھ میں پکڑ لی جائے، کیا ایسے شخص کو کوئی سمجھدار سمجھے گا؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الهندية: (351/5، ط: دار الفكر)
اختلفوا في التغني المجرد قال بعضهم إنه حرام مطلقا والاستماع إليه معصية وهو اختيار شيخ الإسلام ولو سمع بغتة فلا إثم عليه
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی