سوال:
میں نے قسطوں میں ایک فلیٹ خریدا، جس کا سائز 1260 اسکوائر فٹ ہے، اس قیمت طے ہوگئی تھی، لیکن اب بلڈر کا کہنا ہے کہ میں 22 فیصد سے زیادہ اضافی جگہ دے رہا ہوں تو اس کی بھی ادائیگی کرنی پڑے گی جو کہ پہلے دیے گئےپیمنٹ شیڈول سے تقریباً 25 فیصد زیادہ ہے۔ میں پہلے طے شدہ رقم کا 100 فیصد ادا کر چکا ہوں۔ بکنگ کے وقت فلیٹ کا سائز جو دکھایا تھا وہی ہے، مگر شاید common area کو شامل کر کے کاغذات میں تقریباً 1500 اسکوئر فٹ دے رہے ہیں اور مزید پیمنٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ میرے پاس ابھی اضافی رقم کا انتظام بھی نہیں ہے، براہ کرم رہنمائی فرمائیں کہ کیا بلڈر کا مطالبہ درست ہے؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں فلیٹ خریدتے وقت باہمی رضامندی سے ایگریمنٹ میں فلیٹ کا جو کل رقبہ (Size) اور اس کی قیمت طے ہوئی تھی، خریدار اتنی ہی رقم دینے کا پابند ہے، بلڈر کی طرف سے بعد میں طے شدہ قیمت سے اضافی رقم کا مطالبہ کرنا شرعاً درست نہیں ہے، اگر خریدار اضافی رقبہ لینا چاہے تو باہمی رضامندی سے اس کے عوض کوئی رقم طے کی جاسکتی ہے، لیکن بلڈر کا یک طرفہ طور پر اضافی جگہ کے بدلے اپنی مرضی کی رقم کا مطالبہ کرنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرة، الایة: 188)
وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ ... الخ
التفسير المظهري: (209/1، ط: مکتبة الرشيدیة)
ولا تأكلوا أموالكم بينكم بالباطل كالدعوى الزور والشهادة بالزور او الحلف بعد إنكار الحق او الغصب والنهب والسرقة والخيانة او القمار واجرة المغني ومهر البغي وحلوان الكاهن وعسب التيس والعقود الفاسدة او الرشوة وغير ذلك من الوجوه التى لا يبیحه الشرع.
واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی