سوال:
ایک وضاحت فرمادیں، آپ نے ایک دفعہ فرمایا تھا کہ اتنی زکوۃ کسی کو نہیں دے سکتے کہ وہ خود صاحب نصاب بن جائے، تو غریب لڑکی کی شادی کے لیے تو زیادہ پیسے کی ضرورت ہوتی ہے، تو کیا اِس صورت میں ساڑھے باون تولہ سلور سے زیادہ رقم دے سکتے ہیں ؟ وضاحت فرما دیجئے جزاک اللہ
جواب: کسی غریب کو ضرورت کے بغیر اتنی رقم دینا کہ وہ خود صاحبِ نصاب بن جائے، مکروہ ہے، البتہ زکوۃ ادا ہوجائے گی، اور اگر کسی مستحق کو ضرورت کی وجہ سے نصاب کے برابر یا اس سے زیادہ رقم دی جائےتو مکروہ نہیں ہوگا، زکوۃ بلا کراہت ادا ہوجائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (353/2)
"(وكره إعطاء فقير نصاباً) أو أكثر (إلا إذا كان) المدفوع إليه (مديوناً أو) كان (صاحب عيال) بحيث (لو فرقه عليهم لايخص كلا) أو لايفضل بعد دينه (نصاب) فلايكره، فتح".
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی