سوال:
میں نے چھ مہینے پہلے سولر کے پینل کاروبار کے لیے خریدے، اسی دوران اس کے ریٹ کم ہوتے ہوتے آدھی قیمت پر آگئے اور بیچنے میں زیادہ نقصان ہورہا ہے، اسی وجہ سے دکان میں ہی پڑے ہوئے ہیں ۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ اس پر زکوة آئے گی یا نہیں؟ اور زکوة نکالتے وقت قیمت خرید اور قیمت فروخت میں سے کس قیمت کا اعتبار ہوگا؟
جواب: واضح رہے کہ تجارت کی غرض سے لیے ہوئے مال/ سامان پر مارکیٹ کی موجودہ قیمتِ فروخت کے اعتبار سے زکوٰۃ فرض ہوتی ہے، لہذا جو سولر پینل آپ نے تجارت کے لیے دوکان میں رکھے ہیں، ان پر ادائیگی والے دن مارکیٹ میں موجودہ قیمتِ فروخت کے حساب سے زکوٰۃ ادا کی جائیگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (باب زکوة الغنم، 286/2، ط: دار الفکر)
وتعتبر القيمة يوم الوجوب، وقالا يوم الأداء. وفي السوائم يوم الأداء إجماعا، وهو الأصح، ويقوم في البلد الذي المال فيه
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی