سوال:
مفتی صاحب! جدہ کے رہائشی کو کون سا حج کرنا ہوگا اور کتنی قربانیاں کرنی ہوں گی؟
جواب: واضح رہے کہ میقات کے اندر رہنے والوں کے لیے حجِ قران یا تمتع کرنا جائز نہیں ہے، بلکہ ان کے لیے حج افراد کا حکم ہے، جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ احرام باندھتے وقت صرف حج کی نیت کی جائے، نیز اس میں حج کی قربانی واجب نہیں ہوتی، لہذا جدہ کے رہائشی کے لیے حج کی اقسام میں سے حجِ افراد ادا کرنا ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاویٰ الھندیة: (239/1، ط: دار الفكر)
وليس لأهل مكة تمتع ولا قران، وإنما لهم الإفراد خاصة كذا في الهداية وكذلك أهل المواقيت ومن دونها إلى مكة في حكم أهل مكة كذا في السراج الوهاج.
فتاوی عثمانی: (212/2، مکتبه معارف القرآن)
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی