سوال:
کیا قرآن مجید کو چھونے کے لیے وضو کرنا ضروری ہے؟ ہمارے ایک دوست جو عرب میں مقیم ہیں، وہ وہاں وضو کے بغیر قرآن مجید کو چھوتے ہیں۔ کیا ان کا یہ عمل درست ہے؟
جواب: قرآن مجید کو چھونے کے لیے وضو کرنا ضروری ہے، بغیر وضو کے قرآن مجید کو چھونا جائز نہیں ہے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے: "اس کو وہی لوگ چھوتے ہیں جو خوب پاک ہیں" (سورہ واقعه، آیت نمبر:79)
اسی طرح احادیث مبارکہ میں قرآن مجید کے چھونے کے لیے باوضو ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے، چنانچہ حضرت عمرو بن حزمؓ نبی اکرم ﷺ کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ "آپ ﷺ نے اہل یمن کی طرف ایک خط لکھا ،جس میں فرائض، سنن اور دیت کے احکامات تھے، یہ خط حضرت عمرو بن حزمؓ کے ہاتھ (اہل یمن کو)بھیجا ، منجملہ اس خط میں یہ بھی لکھا تھا کہ قرآن کو صرف پاک لوگ ہی چھوئیں"۔(سنن بیہقی، حدیث نمبر:416)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الواقعة، الایة: 79)
لَا يَمَسُّهُ إِلَّا الْمُطَهَّرُونَ o
السنن الکبریٰ للبیہقی: (باب نہی المحدث عن مس المصحف، رقم الحدیث: 416، 87/1)
أَنَّهُ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ بِكِتَابٍ فِيهِ الْفَرَائِضُ وَالسُّنَنُ وَالدِّيَاتُ وَبَعَثَ بِهِ مَعَ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ وَفِيهِ :« وَلاَ يَمَسُّ الْقُرْآنَ إِلاَّ طَاهِرٌ ». ،
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی