سوال:
مفتی صاحب! کراچی کے ایک معروف ہسپتال میں جمعہ کی نماز میں امام صاحب سے یہ بات سنی کہ زکوٰۃ پر استثناء صرف زیر استعمال سونے کے زیور پر ہے، لاکر پر رکھے ہوئے پر نہیں، ہمارے لئے یہ مضمون بالکل نیا تھا،کیا ایسی کوئی صورت ہے، جس میں عورتوں کے زیور پر زکوٰۃ لازم نہ ہو؟
جواب: احناف کے نزدیک زیور استعمال کے لیے ہوں یا تجارت کے لیے، اگر نصاب کے بقدر ہو، تو ہر صورت میں زکوۃ واجب ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (باب زکوٰۃ المال، 227/3- 228)
واللازم … مضروب کل منھما ومعمولہ ولو تبراً أو حلیاً مطلقاً مباح الاستعمال أو لا ولو للتجمل والنفقة ؛لأنھما خلقا أثماناً فیزکیھما کیف کانا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی