عنوان: زبانی یا تحریری وقف کے بغیر محض نیت و ارادہ کرنے سے زمین وقف ہونے کا حکم (16989-No)

سوال: ایک مسئلہ درپیش ہے، ہمارے ہاں ٹاون میں مسجد کے لئے 31 مرلہ زمین ٹاون انتظامیہ کی طرف سے باقاعدہ نقشے میں نامزد کی گئی تھی، اب ٹاون میں توسیع کی وجہ سے ٹاون انتظامیہ مسجد والی زمین کو تبدیل کر کے ٹاون میں دوسری جگہ 40 مرلہ زمین پر ایک بڑی اور جامع مسجد تعمیر کر رہے ہیں، جس پر ٹاون کے رہائشی لوگ متفق نہیں ہیں، بلکہ کہہ رہے ہیں کہ پہلے جو جگہ نقشے میں مختص تھی، اسی پر مسجد بنے گی، علاقے کے لوگوں نے پہلی نامزد جگہ پر زبردستی عارضی مصلی بنا کر نماز شروع کی ہے اور مسجد کی تعمیر کے لئے کوشش کر رہے ہیں، جبکہ ٹاون انتظامیہ پہلی نامزد زمین کو چھوڑ کر درسری زمین پر مسجد بنانا چاہ رہی ہے، اس صورت حال میں شرعی رہنمائی درکار ہے کہ
1) کیا ٹاون انتظامیہ مسجد کے لئے مختص شدہ جگہ وقف ہونے اور وقف نا ہونے دونوں صورتوں میں تبدیل کر سکتی ہے؟
2) ٹاون کے مکینوں کو مسجد کے لئے پہلے والی مختص شدہ زمین پر زبردستی مسجد بنانے کا شرعی طور پر کیا حکم ہے؟
3) جو زمین پہلے مسجد کے لئے نامزد کی تھی، اس کو ٹاون انتظامیہ والے مسجد بنانے کے علاوہ فروخت کرنے یا کوئی اور دنیاوی کام مارکیٹ یا مکانات وغیرہ بنانے میں استعمال کر سکتے ہیں؟
تنقیح: محترم آپ کا سوال مبہم ہے، اس کی وضاحت فرمائیں کہ مسجد کے لیے زمین نامزد کرنے سے کیا مراد ہے؟ کیا واقف نے زبانی یا تحریری طور پر مسجد کے لیے زمین وقف کی تھی؟ اور کیا اس مسجد میں باجماعت نماز شروع ہوگئی تھی یا نہیں اور کتنے عرصے سے ہو رہی تھی ؟ اس وضاحت کے بعد ہی آپ کے سوال کا جواب دیا جاسکتا ہے۔
جواب تنقیح: واقف کی طرف سے وقف کرنے کی نہ زبانی اور نہ ہی تحریری بات ہوئی ہے، بس انہوں نے صرف نقشے میں منشن کیا تھا کہ یہاں پہ مسجد بنے گی، باقی جگہ صرف پلاٹ ہے، مسجد تعمیر نہیں ہوئی ہے، پانچ مہینوں سے اس پلاٹ میں علاقے کے مکینوں نے عارضی مسئلہ بنا دیا ہے، وہاں لوگ باجماعت نماز پڑھتے ہیں۔

جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت میں چونکہ ٹاؤن کی زمین کے مالک نے زمین کا یہ حصہ (31 مرلہ) زبانی یا تحریری طور پر وقف نہیں کیا ہے، بلکہ صرف نقشے میں اس کے محل وقوع کا اظہار کیا ہے، جو کہ محض ایک ارادہ کا اظہار ہے اور صرف ارادہ کرنے سے وقف منعقد نہیں ہوتا ہے، لہذا ٹاؤن کے مالک کو زمین کے اس حصے کے بجائے کسی اور جگہ مسجد بنانے اور اس جگہ کو بیچنے یا اس میں دیگر تصرفات کرنے کی شرعاً اجازت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دلائل:

الموسوعة الفقهية الكويتية: (113/44، ط: المكتبة الرشيدية)
الإيجاب في صيغة الوقف هو ما يدل على إرادة الواقف من لفظ أو ما يقوم مقامه من إشارة مفهمة أو كتابة أو فعل.
وينقسم اللفظ إلى صريح وكناية، ويختلف الفقهاء فيما يعتبر صريحا من الألفاظ وما يعتبر كناية. وقد ذهب المالكية والشافعية والحنابلة إلى أن لفظ " وقفت " من الألفاظ الصريحة، وهو قول أبي يوسف من الحنفية وذلك لاشتهاره لغة وعرفا.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص کراچی

Print Full Screen Views: 87 May 23, 2024
zabani ya tehreere waqf ke baghair niyat wa irada karne se zameen waqf hone ka hokom hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Rights & Etiquette of Mosques

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.