عنوان: مزار پر دیگ چڑھانے کی منت ماننا(16993-No)

سوال: مفتی صاحب! میری بڑی بہن کے گھر اولاد نہیں ہے، میری امی نے بہت ساری منتیں مانگی ہوئی ہیں، جیسے کہ اللہ پاک میری بیٹی کو اولاد دے تو پوری فیملی کے ساتھ ٹھٹہ کے مزار پر جا کر دو دیگیں چڑھاؤں گی اور گھومنے والی دیگ کی بھی منت مانی ہوئی ہے اور چھ سال تک بچے کا مانگتا رکھوں گی، یعنی چھ سال تک اس کے ماں باپ بچے کے لیے کپڑے نہیں لیں گے، بلکہ بلکہ باہر سے منگواکر پہنانا ہوں گے۔
مفتی صاحب! کیا اس طرح کی منتیں مانگنا درست ہیں؟ وضاحت فرمادیں۔

جواب: واضح رہے کہ جس چیز کی نذر مانی جائے اس کا عبادتِ مقصودہ ہونا ضروری ہے، لہذا پوچھی گئی صورت میں جو نذریں ذکر کی گئی ہیں کہ فلاں بزرگ کے مزار پر گھومنے والی دیگیں دینا، چھ سال تک بچے کا مانگتا رکھنا وغیرہ، ان میں سے کوئی بھی عبادت نہیں، لہذا اس طرح کی نذریں ماننے سے نذر منعقد ہی نہیں ہوتی ہے، بلکہ اس طرح کی نذریں ماننا گناہ ہے، جس سے اجتناب کرنا لازم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل

الدر المختار: (3/ 735، ط: دار الفکر)
(ومن نذر نذراً مطلقاً أو معلقاً بشرط وكان من جنسه واجب) أي فرض كما سيصرح به تبعاً للبحر والدرر (وهو عبادة مقصودة) خرج الوضوء وتكفين الميت (ووجد الشرط) المعلق به (لزم الناذر)

الدر المختار مع رد المحتار: (2/ 439، ط: دار الفکر)
واعلم أن النذر الذي يقع للأموات من أكثر العوام وما يؤخذ من الدراهم والشمع والزيت ونحوها إلى ضرائح الأولياء الكرام تقربا إليهم فهو بالإجماع باطل وحرام ما لم يقصدوا صرفها لفقراء الأنام وقد ابتلي الناس بذلك.
مطلب في النذر الذي يقع للأموات من أكثر العوام من شمع أو زيت أو نحوه (قوله تقربا إليهم) كأن يقول يا سيدي فلان إن رد غائبي أو عوفي مريضي أو قضيت حاجتي فلك من الذهب أو الفضة أو من الطعام أو الشمع أو الزيت كذا بحر (قوله باطل وحرام) لوجوه: منها أنه نذر لمخلوق والنذر للمخلوق لا يجوز لأنه عبادة والعبادة لا تكون لمخلوق. ومنها أن المنذور له ميت والميت لا يملك.
ومنه أنه إن ظن أن الميت يتصرف في الأمور دون الله تعالى واعتقاده ذلك كفر، اللهم إلا إن قال يا الله إني نذرت لك إن شفيت مريضي أو رددت غائبي أو قضيت حاجتي أن أطعم الفقراء الذين بباب السيدة نفيسة أو الإمام الشافعي أو الإمام الليث أو اشترى حصرا لمساجدهم أو زيتا لوقودها أو دراهم لمن يقوم بشعائرها إلى غير ذلك مما يكون فيه نفع للفقراء والنذر لله عز وجل

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 60 May 27, 2024
mazar par daig chadhane charhane ke mannat manna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Ruling of Oath & Vows

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.