عنوان: بلڈنگ کی چھت اور عمومی گیلری میں عورتوں کے کپڑے سُکھانا (17021-No)

سوال: حضرت! اس بارے میں رہنمائی فرمائیے کہ چھت یا گیلری وغیرہ میں جہاں پر لوگوں کی آمد و رفت ہو، وہاں عورتوں کے کپڑے دھو کے سکھانے کے بارے میں شریعت کیا حکم دیتی ہے؟

جواب: واضح رہے کہ دین اسلام میں عورتوں کو اپنا پورا جسم چھپانے اور اس کا پردہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، ایک حدیث میں آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے:"عورت (سراپا) پردہ ہے، جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کو جھانکتا ہے." (جامع الترمذی، حدیث نمبر: 1173)
اسی طرح جو چیزیں عورت کی ذات پر دلالت کرتی ہیں، اور مرد کو عورت کی طرف متوجہ کرتی ہیں، ان کے بارے میں بھی شریعت نے احتیاط کا حکم دیا ہے، لہذا عورت کو اپنی آواز پست رکھنے اور غیر محرم سے ضرورت کے وقت مختصر بات کرنے کی تاکید کی گئی ہے، اسی طرح خوشبو لگاکر باہر جانے کی ممانعت بھی حدیث شریف میں وارد ہوئی ہے۔ عورت کا لباس اس کے ساتھ خاص ہوتا ہے، اور معاشرے میں ہر طرح کے لوگ موجود ہوتے ہیں، اس لیے پوچھی گئی صورت میں بہتر یہ ہے کہ عورتوں کے کپڑے ایسی جگہوں پر سکھائے جائیں جہاں نامحرم مردوں کا گزر کم سے کم ہو، البتہ اگر ایسی کوئی جگہ موجود نہ ہو تو پھر مجبوری کی صورت میں بلڈنگ کی چھت پر یا عمومی گیلری میں سکھانا بھی جائز ہے، اس صورت میں بھی اس بات کی کوشش کی جائے کہ ایسے وقت کپڑے سکھائے جائیں جس وقت مردوں کا گزر کم سے کم ہو، اور کپڑے سوکھ جانے کے بعد فوراً اتار لیے جائیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (الاحزاب، الآیة: 32)
یٰنِسَآءَ النَّبِیِّ لَسْتُنَّ كَاَحَدٍ مِّنَ النِّسَآءِ اِنِ اتَّقَیْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَیَطْمَعَ الَّذِیْ فِیْ قَلْبِهٖ مَرَضٌ وَّ قُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوْفًاO

سنن الترمذی: (رقم الحدیث: 1173، ط: دار الغرب الاسلامی)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُوَرِّقٍ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَرْأَةُ عَوْرَةٌ فَإِذَا خَرَجَتْ اسْتَشْرَفَهَا الشَّيْطَانُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ۔

سنن الترمذی: (رقم الحدیث: 2786، ط: دار الغرب الاسلامی)
عَنْ غُنَيْمِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كُلُّ عَيْنٍ زَانِيَةٌ وَالْمَرْأَةُ إِذَا اسْتَعْطَرَتْ فَمَرَّتْ بِالْمَجْلِسِ فَهِيَ كَذَا وَكَذَا يَعْنِي زَانِيَةً۔

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 443 Jun 03, 2024
building ki chat or amomi gallery mein auraton ke kapde kapray sukhana

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Women's Issues

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.