resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: کھانا یا پانی کا مونچھ پر لگنا(1732-No)

سوال: مفتی صاحب ! کسی نے کہا ہے کہ پانی پیتے وقت اگر مونچھ کو پانی لگ کے منہ میں جائے تو وہ پانی حرام ہو جاتا ہے۔کیا یہ بات سچ ہے ؟

جواب: مونچھ کا اس حد تک بڑھ جانا یا اتنی بڑھا کر رکھنا کہ وہ اوپر کے ہونٹ کی لکیر سے تجاوز کرجائے، شرعاً درست نہیں ہے۔ حدیث میں آتا ہے: آنحضرت ﷺکا ارشاد ہے کہ جو شخص مونچھیں نہیں کاٹتا، وہ ہم میں سے نہیں ہے۔  (مشکوٰة ص:۳۸۱)
کھانے یا پینے کی چیزوں پر مونچھوں کے بال لگنے سے کھانا پینا حرام نہیں ہوتا ہے، البتہ طبعی طور پر آدمی کو اس سے نفرت اور گھن پیدا ہوتی ہے۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مشکوٰة: (ص:۳۸۱)

عن زید بن أرقم رضی الله عنہ أن رسول الله صلی الله علیہ وسلم قال: من لم یأخذ من شاربہ فلیس منّا

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

khana ya pani ka moonch par lagna, Touching the Food or water on the mustache

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Prohibited & Lawful Things