سوال:
مفتی صاحب ! کسی نے کہا ہے کہ پانی پیتے وقت اگر مونچھ کو پانی لگ کے منہ میں جائے تو وہ پانی حرام ہو جاتا ہے۔کیا یہ بات سچ ہے ؟
جواب: مونچھ کا اس حد تک بڑھ جانا یا اتنی بڑھا کر رکھنا کہ وہ اوپر کے ہونٹ کی لکیر سے تجاوز کرجائے، شرعاً درست نہیں ہے۔ حدیث میں آتا ہے: آنحضرت ﷺکا ارشاد ہے کہ جو شخص مونچھیں نہیں کاٹتا، وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ (مشکوٰة ص:۳۸۱)
کھانے یا پینے کی چیزوں پر مونچھوں کے بال لگنے سے کھانا پینا حرام نہیں ہوتا ہے، البتہ طبعی طور پر آدمی کو اس سے نفرت اور گھن پیدا ہوتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلیل
مشکوٰة: (ص:۳۸۱)
عن زید بن أرقم رضی الله عنہ أن رسول الله صلی الله علیہ وسلم قال: من لم یأخذ من شاربہ فلیس منّا
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی