سوال:
میں نے یہ پوچھنا ہے کہ بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ رات کو سوتے وقت ایک بار آیۃ الکرسی پڑھنے سے اپنی حفاظت ہو جاتی ہے اور دو بار پڑھنے سے گھر والوں کی حفاظت ہو جاتی ہے اورتین بار پڑھنے سے پورے علاقے والوں کی حفاظت ہو جاتی ہے، کیا یہ بات کسی حدیث میں ہے یا نہیں؟ وضاحت فرما دیں۔ جزاک اللہ
جواب: سوال میں ذكركرده آیة الکرسی کی فضيلت باوجود کوشش کے حدیث کی کسی مستند و معتبر کتاب میں حدیث کی کسی بھی قسم (صحیح، حسن، ضعیف وغیرہ)کی صورت میں نہیں ملی،لہذا جب تک اس کا ثبوت نہیں ملتا ہے، اس کی نسبت جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنے سے اجتناب کیا جائے،البتہ ایک ضعیف روایت میں " آیة الکرسی " پڑھنے سے متعلق اتنی بات ذکر کی گئی ہے کہ" عن علی رضی اللہ عنہ سمعت رسول اللہﷺ علی اعواد ھذا المنبر یقول من قرأ آية الكرسي في دبر كل صلاة لم يمنعه من دخول الجنة إلا الموت ومن قرأها حين يأخذ مضجعه أمنه الله تعالى على داره ودار جاره ودويرات حوله "( مشکوة، باب الذکر بعد الصلاة: ج:1ص:91، ط: قدیمی کتب خانہ،کراچی )
ترجمہ:
حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے لکڑی کے اس منبر پر رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا :’’جوشخص ہر فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھے، اسے جنت میں داخلے سےسوائے موت کے کوئی چیز نہیں روکتی اور جو اپنے بستر پر جاتے وقت پڑھے، تو اللہ تعالی اس کے گھر اور س کے پڑوس کے گھر اور اس کے اردگرد سارے گھروں کو امن دیتا ہے۔
بعض علماء نے اس حدیث کو موضوع (من گھڑت) قرار دیا ہے۔( تنزییہ الشریعة المرفوعة:ج1 ،ص: 288، ط:دارالکتب العلمیہ بیروت)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی