عنوان: بیوی کے لیے اپنی تنخواہ کی رقم بغیر شوہر کی اجازت کے خرچ کرنے کا حکم (1749-No)

سوال: سوال یہ ہے کہ میں گورنمنٹ کے ایک ادارے میں ملازمت کرتی ہوں، مجھے جو رقم تنخواہ میں دی جاتی ہے، اس میں سے میں اپنے عزیز و اقارب، بہن بھائیوں، اور غرباء وغیرہ پر خرچ کرتی ہوں، کیا میں شوہر کو اطلاع دیے بغیر، اور ان سے اجازت لیے بغیر یہ رقم مذکورہ افراد پر خرچ کر سکتی ہوں؟

جواب: واضح رہے کہ بیوی اپنی تنخواہ کی رقم کی خود مالک ہوتی ہے، شوہر اس رقم کا مالک نہیں ہوتا ہے، لہذا بیوی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ شوہر کی اجازت اور اطلاع کے بغیر جائز امور میں جہاں چاہے اپنی ذاتی رقم خرچ کرے۔
البتہ چونکہ میاں بیوی کے معاملات عموماً مشترک ہوتے ہیں، اس لیے آپس کی دلجوئی اور تطییب خاطر کے لیے بیوی اگر اپنی ذاتی رقم شوہر کو اطلاع دے کر خرچ کرے، تو یہ چیز ازدواجی زندگی کے معاملات کو بہتر بنانے میں مفید رہے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

شرح المجلۃ لسلیم رستم باز: (654/1، ط: المکتبة الحبیبیة)

کل یتصرف فی ملکہ کیف شاء۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 407 Jul 05, 2019
biwi kay liye apni tankhuwah ki raqam bagair shouhar ki ijazat kay kharch karne ka hukum, Order for wife to spend husband's salary without his permission

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.