سوال:
حضرت! پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ صحیح واقعہ ہے کہ حضرت محمد ﷺ کی ازواج پہلے برقعہ نہیں کرتی تھیں، پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا تو قرآن کی آیتیں نازل ہوئیں اور پھر ازواج مطہرات کو بھی پردے کا حکم ہوا؟ اور یہ واقعہ بھی کیا موافیقات عمر میں شامل ہے؟
جواب: جی ہاں ! یہ واقعہ درست ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ازواج مطہرات سے متعلق آنحضرت صلی الله عليه وسلم کی خدمت میں عرض کیا:
" اے اللہ کے رسول صلی الله عليه وسلم ! آپ اپنی ازواج مطہرات کو پردے میں رہنے کا حکم فرمادیجیے، (کیونکہ آپ کی مجلس میں ہر قسم کے نیک و بد لوگ آتے رہتے ہیں) آپ کی ازواج مطہرات سے وہ بات چیت بھی کرتے ہیں، اس پر " آیت حجاب " پردے والی آیت نازل ہوگئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 402)
"عن أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، " وَافَقْتُ رَبِّي فِي ثَلاَثٍ: فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ! لَوِ اتَّخَذْنَا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى، فَنَزَلَتْ: ( وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى )، وَآيَةُ الحِجَابِ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! لَوْ أَمَرْتَ نِسَاءَكَ أَنْ يَحْتَجِبْنَ، فَإِنَّهُ يُكَلِّمُهُنَّ البَرُّ وَالفَاجِرُ، فَنَزَلَتْ آيَةُ الحِجَابِ، وَاجْتَمَعَ نِسَاءُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الغَيْرَةِ عَلَيْهِ، فَقُلْتُ لَهُنَّ: (عَسَى رَبُّهُ إِنْ طَلَّقَكُنَّ أَنْ يُبَدِّلَهُ أَزْوَاجًا خَيْرًا مِنْكُنَّ)، فَنَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ "
صحیح مسلم: (رقم الحدیث: 2799)
" و عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ: " وَافَقْتُ رَبِّي فِي ثَلَاثٍ: فِي مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ، وَفِي الْحِجَابِ، وَفِي أُسَارَى بَدْرٍ "
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی