سوال:
ایک شخص نے قربانی کے لیے پانچ بکرے پچاس ہزار میں خریدے اور مشتری سے کہا کہ یہ پانچ ہزار لے لو، جب میں بکرے لینے آوں گا، تو باقی پیسے ادا کروں گا اس دوراں ایک بکرا مر گیا، اب مشتری کہتا ہے کہ میں اس کے پیسے نہیں دوں گا اور بائع کہتا ہے کہ یہ چیز آپ کی تھی میری نہیں میں اپنے پیسے پورے وصول کروں گا اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
جواب: صورت مسئولہ میں مشتری کی بات درست ہے، کیونکہ مشتری نے بکروں پر قبضہ نہیں کیا اور بکرے بائع ہی کے قبضہ میں رہے، لہذا اس کا ضمان بھی بائع ہی پر ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (332/5)
وَلَوْ دَفَعَ بَعْضَ الثَّمَنِ، وَقَالَ لِلْبَائِعٍ تَرَكْته عِنْدَك رَهْنًا عَلَى الْبَاقِي أَوْ قَالَ تَرَكْته وَدِيعَةً عِنْدَك لَا يَكُونُ قَبْضًا اه.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی