عنوان: مسجد کے چندہ سے امامِ مسجد کے لیے گھر بنانا (18045-No)

سوال: کیا مسجد کے نام پر کیے گئے چندہ سے امامِ مسجد کا گھر بن سکتا ہے یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ مسجد کے امام کا گھر مسجد کے مصالح میں داخل ہے، لہذا مسجد کے عمومی چندہ سے ایسا گھر تعمیر کرنا جائز ہے جو مسجد کے مصالح (امام کی رہائش وغیرہ) کے لیے استعمال کیا جائے، البتہ اگر چندہ کی رقم مسجد کی کسی خاص مد میں خرچ کرنے کے لیے دی جائے تو اس کو اسی مد میں خرچ کرنا ضروری ہے، اسے مسجد کی دیگر ضروریات (امامِ مسجد کے گھر کی تعمیر وغیرہ) میں خرچ کرنا درست نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الدلائل:

بدائع الصنائع: (403/8، ط: دار الكتب العلمية)
والواجب أن يبدأ بصرف الفرع إلى ‌مصالح الوقف من عمارته وإصلاح ما وهي من بنائه وسائر مؤناته التي لا بد منها، سواء شرط ذلك الواقف أو لم يشرط؛ لأن الوقف صدقةجاریة في سبيل الله تعالى، ولا تجري إلا بهذا الطريق.

البحر الرائق: (271/5، ط: دار الكتاب الاسلامي)
وبما ذكرناه علم أنه لو بنى بيتا على سطح المسجد لسكنى الإمام فإنه لا يضر في كونه مسجدا لأنه من المصالح.

الدر المختار: (366/4، ط: دار الفكر)
(ويبدأ من غلته بعمارته) ثم ما هو أقرب لعمارته كإمام مسجد ومدرس مدرسة يعطون بقدر كفايتهم

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Print Full Screen Views: 57 Jun 07, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Rights & Etiquette of Mosques

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.