عنوان: امانت رکھوانے والا شخص مرجائے تو اس کی امانت کا حکم (18069-No)

سوال: مفتی صاحب! میری بیوی کی خالہ طلاق یافتہ تھیں، ان کا انتقال 10 دن پہلے ہوا ہے، انہوں نے میری بیوی کے پاس ایک شاپر اپنے شوہر اور اپنے بچوں سے چھپا کر یہ کہہ کر رکھوایا تھا کہ یہ آپ کسی کو دینا نہیں۔ اس شاپر میں کچھ کپڑے تھے، ان کے انتقال کے بعد جب یہ شاپر ہم نے کھول کر دیکھا تو پتا چلا اس میں 55000 روپے بھی ہیں۔ ان کے تین بیٹے ہیں جو اپنے والد کے ساتھ ہی رہتے ہیں، بیٹوں کی عمر ایک کی 18 سال، ایک کی 11 سال اور ایک کی 8 سال ہے۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں کہ ہم یہ پیسے کس کے حوالے کریں؟
تنقیح: محترم اس بات کی وضاحت کردیں کہ طلاق کے کتنے عرصہ بعد مذکورہ عورت کا انتقال ہوا ہے۔ اس وضاحت کے بعد آپ کے سوال کا جواب دیا جاسکے گا۔
جواب تنقیح: مفتی صاحب! طلاق کے تقریباً 7 ماہ بعد خالہ کا انتقال ہوا ہے۔

جواب: پوچھی گئی صورت میں مذکورہ رقم کی حیثیت امانت کی ہے، اور امانت رکھوانے والا شخص جب امانت وصول کرنے سے پہلے فوت ہوجائے تو امانت میں رکھی ہوئی چیز اس کی میراث میں شامل ہوکر اس کے ورثاء کے درمیان شرعی طریقہ کار کے مطابق تقسیم کی جائے گی، لہذا مذکورہ رقم مرحومہ کی میراث میں شامل ہو کر اس کے تینوں بیٹوں (اور اگر اس کے والدین زندہ ہیں تو ان) کا حق ہے، جو کہ اس کے بالغ بیٹے کو گواہوں کی موجودگی میں حوالہ کردی جائے، تاکہ بعد میں اس رقم کے متعلق نزاع کی کوئی صورت نہ بنے، اور پھر بڑے بیٹے پر لازم ہوگا کہ وہ اس رقم کو والدہ مرحومہ کے ورثاء کے درمیان میراث کے شرعی حصوں کے مطابق تقسیم کردے۔
واضح رہے کہ عدت گزرنے کے بعد مرحومہ کے سابقہ شوہر کا اس کی میراث میں حصہ نہیں ہوتا، لہذا اگر عورت کا انتقال طلاق کی عدت گزر جانے کے بعد ہوا ہو تو مرحومہ کے سابقہ شوہر کا اس کی میراث میں حصہ نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

بدائع الصنائع: (218/3، ط: دار الكتب العلمية)
ومعرفة هذه المسألة مبنية على معرفة سبب استحقاق الإرث وشرط الاستحقاق ووقته أما السبب فنقول: لا خلاف أن سبب استحقاق الإرث في حقها النكاح فإن الله عز وجل أدار الإرث فيما بين الزوجين على الزوجية بقوله سبحانه وتعالى {ولكم نصف ما ترك أزواجكم} [النساء: ١٢] إلى آخر ما ذكر سبحانه من ميراث الزوجين.

الموسوعة الفقھیة الکویتیة: (79/43، ط: دار السلاسل الكويت)
فإن توفي صاحب الوديعة، لزم الوديع رد الوديعة إلى ورثته، أداء لحق الأمانة.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 104 Jun 26, 2024
amanat rakhwane wala aadmi shakhs marjai too us ki amanat ka hokom hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.