سوال:
کیا زیارت طواف اور الوداع طواف کرتے وقت سعی کرنا ضروری ہے؟
کیا طواف زیارت پر احرام پہننا ہوگا ؟
جواب: واضح رہے کہ صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنا حج کے واجبات میں سے ہے، عموما یہ طواف زیارت کے بعد کی جاتی ہے، لہذا اگر طواف زیارت کے بعد کی جائے اور احرام کی چادریں نہ اتاری ہوں، تو اسی میں طواف کیا جائے، ورنہ سلے ہوئے کپڑوں میں بھی طواف کیا جاسکتا ہے، اور طواف وداع بھی واجب ہے، اس کے بعد سعی نہیں ہوتی، یہ طواف بھی سلے ہوئے کپڑوں میں کیا جاسکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (133/2، ط: دار الکتب العلمیة)
وأما، واجبات الحج فخمسة:
السعي بين الصفا والمروة، والوقوف بمزدلفة، ورمي الجمار، والحلق أو التقصير، وطواف الصدر
الدر المختار: (517/2، ط: دار الفکر)
(ثم طاف للزيارة يوما من أيام النحر)۔۔۔۔(بلا رمل و) لا (سعي إن كان سعى قبل) هذا الطواف (وإلا فعلهما)
و فیہ ایضاً: (523/2، ط: دار الفکر)
(طاف للصدر) أي الوداع (سبعة أشواط بلا رمل وسعي، وهو واجب إلا على أهل مكة)
الھندیۃ: (227/1، ط: دار الفکر)
ولو سعى بعد الإحلال فبالإجماع يجوز
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی