سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! جب عورت کی عدت پُوری ہو جائےتو ضروری ہے کہ وہ اپنے کسی محرم کے گھر جائے، اس دن ؟ یا اپنے گھر میں رہے ؟ جواب جتنا جلد ملے، بہتر ہے کیوں کہ کل عدت پُوری ہونے کا دن ہے۔
جواب: عدت والی عورت کا عدت ختم ہونے پر اپنے کسی محرم کے گھر جانا ضروری نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرة، الایة: 234)
"والذین یتوفون منکم و یذرون ازواجا یتربصن بانفسھن أربعۃ أشھر و عشرا ....الخ
و قوله تعالی: (البقرة، الایة: 228)
وَ الۡمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصۡنَ بِاَنۡفُسِہِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوۡٓءٍ ؕ....الخ
و قوله تعالی: (الطلاق، الایة: 4)
وَ الِّٰٓٔىۡ یَئِسۡنَ مِنَ الۡمَحِیۡضِ مِنۡ نِّسَآئِکُمۡ اِنِ ارۡتَبۡتُمۡ فَعِدَّتُہُنَّ ثَلٰثَۃُ اَشۡہُرٍ ۙ وَّ الِّٰٓٔىۡ لَمۡ یَحِضۡنَ ؕ وَ اُولَاتُ الۡاَحۡمَالِ اَجَلُہُنَّ اَنۡ یَّضَعۡنَ حَمۡلَہُنَّ ؕ وَ مَنۡ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجۡعَلۡ لَّہٗ مِنۡ اَمۡرِہٖ یُسۡرًاo
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی