سوال:
اس کی تحقیق فرما دیں کہ "جس نے اپنے بھائی کو ایسے گناہ پر شرمندہ کیا جس سے وہ توبہ کر چکا تھا تو یہ اس وقت تک نہیں مرے گا جب تک وہ گناہ نہ کرلے"
جواب: جی ہاں ! یہ حدیث سنن ترمذی میں موجود ہے۔
عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَنْ عَيَّرَ أَخَاهُ بِذَنْبٍ لَمْ يَمُتْ حَتَّى يَعْمَلَهُ ". قَالَ أَحْمَدُ : قالوا: مِنْ ذَنْبٍ قَدْ تَابَ مِنْهُ۔(سنن الترمذي، أَبْوَابُ صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالرَّقَائِقِ وَالْوَرَعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.، بَابٌ ، حدیث نمبر 2505)
ترجمہ:
حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جو شخص اپنے مسلمان بھائی کو کسی گناہ پر عار دلاتا ہے تو وہ عار دلانے والا مرنے سے پہلے خود بھی اس گناہ میں مبتلا ہوتا ہے۔
امام احمد نے فرمایا کہ محدثین نے کہا آپ ﷺ کی مراد اس سے وہ گناہ ہے، جس سے اس شحض نے توبہ کرلی ہو۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی