سوال:
میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایک جانور کی قربانی میں 4 افراد ہوں اور 8 حصے کر سکتے ہیں ؟
جواب: بڑے جانور میں سات سے کم افراد ہوں، تو قربانی اس صورت میں صحیح ہوگی، جب جانور کے سات حصوں میں سے ہر شریک کا کم از کم ایک حصہ ہونا چاہیے، صورت مسئولہ میں اگر گوشت کی تقسیم کی آسانی کے لیے آٹھ حصے بنائے جاتے ہیں اور ہر شریک کے حصے میں دو دو حصے آتے ہیں، تو ایسا کرنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (کتاب الاضحیة، 316/6، ط: دار الفکر)
"(قَوْلُهُ وَتُجْزِي عَمَّا دُونَ سَبْعَةٍ) الْأَوْلَى عَمَّنْ لِأَنَّ مَا لِمَا لَا يَعْقِلُ، وَأَطْلَقَهُ فَشَمِلَ مَا إذَا اتَّفَقَتْ الْأَنْصِبَاءُ قَدْرًا أَوْ لَا لَكِنْ بَعْدَ أَنْ لَا يَنْقُصَ عَنْ السَّبْعِ، وَلَوْ اشْتَرَكَ سَبْعَةٌ فِي خَمْسِ بَقَرَاتٍ أَوْ أَكْثَرَ صَحَّ لِأَنَّ لِكُلٍّ مِنْهُمْ فِي بَقَرَةٍ سُبُعُهَا لَا ثَمَانِيَةُ فِي سَبْعِ بَقَرَاتِ أَوْ أَكْثَرَ، لِأَنَّ كُلَّ بَقَرَةٍ عَلَى ثَمَانِيَةِ أَسْهُمٍ فَلِكُلٍّ مِنْهُمْ أَقَلُّ مِنْ السَّبْعِ وَلَا رِوَايَةَ فِي هَذِهِ الْفُصُولِ".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی