عنوان: قرض میں ڈوبے ہوئے شخص کو صدقہ اور زکوۃ دینے کا حکم (19159-No)

سوال: مفتی صاحب! کیا قرض میں ڈوبے شخص کو قرض اتارنے کے لیے صدقہ کی رقم دی جا سکتی ہے؟

جواب: جی ہاں! جو شخص قرض میں اس قدر ڈوبا ہوا ہو کہ اس کے پاس اپنے قرض کی ادائیگی کے لیے رقم نہ ہو تو ایسے شخص کو صدقہ اور زکوٰۃ دی جاسکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الكريم: (التوبة، الآية: 60)
إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَابْنِ السَّبِيلِ فَرِيضَةً مِنَ اللَّهِ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ •

معارف القرآن: (4/406، مکتبة معارف القرآن، كراتشي)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Print Full Screen Views: 180 Jul 31, 2024
qarz dar qarz mein dobay huwe shakhs ko sadqa or zakat dene ka hokom hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.