سوال:
مفتی صاحب! میں ان ڈرائیو (indriver app) پر موٹر سائیکل چلاتا ہوں، اس میں کرایہ پہلے سے متعین ہوتا ہے، لیکن جب سواری کرایہ دیتی ہے تو کبھی زیادہ دے دیتی ہے اور کھبی ہمارے پاس ٹوٹے پیسے نہیں ہوتے ہیں(مثلاً: 136 روپے کے بجائے 150روپے دیں)تو وہ کہہ دیتی ہے کہ بس آپ رکھ لو تو کیا یہ متعین کرایہ پر زیادہ وصولی تو نہیں کہلائی جائے گی؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر کسٹمر اپنی رضامندی سے کچھ اضافی پیسے واپس نہیں لیتا، بلکہ رکھنے کا کہہ دیتا ہے تو آپ کے لیے ان پیسوں کو لینے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (127/6، ط: دار الکتب العلمیة)
أما أصل الحكم فهو ثبوت الملك للموهوب له في الموهوب من غير عوض لأن الهبة تمليك العين من غير عوض فكان حكمها ملك الموهوب من غير عوض
مجلة الاحکام العدلیة: (230/1، ط: نور محمد کتب خانه)
المادۃ - 1192: کل یتصرف فی ملکه کیفما شاء، لکن اذا تعلق به حق الغیر فیمنع المالك من تصرفه علی وجه الاستقلال.
واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی