عنوان: کسی کی پوچھے بغیر خرچ شدہ رقم واپس کرنے کا طریقہ (19177-No)

سوال: میرے ایک بھائی کے پچاس ہزار اور بہن کے دو لاکھ روپے مجھ سے خرچ ہوگئے جن کا میں نے ان کو نہیں بتایا، اب میں وہ رقم انہیں دینا چاہتا ہوں، کیونکہ اب دو سال کے بعد میں اس قابل ہوگیا ہوں کہ رقم ادا کرسکوں، لیکن میں نے انہیں بتایا تو مسئلہ ہوگا، مجھے رقم کی ادائیگی کا ایسا طریقہ بتائیں کہ رقم ادا کردوں اور ان کے سامنے مجھے شرمندگی بھی نہ ہو۔ شکریہ

جواب: پوچھی گئی صورت میں آپ کو چاہیے کہ اپنے بھائی اور بہن کو مذکورہ واجب الادا رقم کسی بھی مد میں مثلاً: ہدیہ وغیرہ کے نام پر واپس کردیں، ایسا کرنے سے آپ کا ذمہ فارغ ہو جائے گا، البتہ بہتر یہ ہے کہ آپ انہیں رقم واپس کرتے وقت پوری وضاحت کردیں تاکہ معاملہ صاف ہو جائے اور کل کو کسی قسم کی کوئی بدمزگی پیدا نہ ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المختار: (92/5، ط: سعید)

"والأصل أن ‌المستحق ‌بجهة إذا وصل إلى ‌المستحق ‌بجهة أخرى اعتبر واصلا بجهة مستحقة إن وصل إليه من المستحق عليه، وإلا فلا، وتمامه في جامع الفصولين.
(قوله أن ‌المستحق ‌بجهة) كالرد للفساد هنا فإنه مستحق للبائع على المشتري، ومثله رد المغصوب على المغصوب منه (قوله بجهة أخرى) كالهبة ونحوها.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 84 Aug 09, 2024
kisi k pochay poche baghair kharch shuda raqam wapis karne ka tariqa

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.