سوال:
حضرت پوچھنا یہ تھا اگر ہَم 2 لوگ کاروبار کر رہے ہیں، ایک شخص کا پیسہ ہے اور دوسرے شخص کی محنت، کیا اس طرح دونوں کاروبار کرسکتے ہیں؟ اور 50 % کے پارٹنر بن سکتے ہیں؟
اس بارے میں شریعت کے کیا احکامات ہیں؟
جواب: آپ کی بیان کردہ تفصیل کے مطابق اس طرح کے کاروباری معاملہ کو شریعت کی اصطلاح میں ’’ مضاربت‘‘ کہتے ہیں، یعنی ایک فریق کا سرمایہ ہو، دوسرے فریق کی محنت ہو اور نفع میں دونوں کی شرکت ہو، لہذا آپ کا نفع میں ہر فریق کا پچاس فیصد کے اعتبار سے نفع طے کرنا شرعا درست ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایۃ: (258/3)
’’و من شرطھا أن یکون الربح بینھما مشاعا لا یستحق أحدھما دراھم مسماۃ من الربح ‘‘
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی