عنوان: عقد مضاربت کے نفع کا تعین فیصد کے حساب سے(1923-No)

سوال: حضرت پوچھنا یہ تھا اگر ہَم 2 لوگ کاروبار کر رہے ہیں، ایک شخص کا پیسہ ہے اور دوسرے شخص کی محنت، کیا اس طرح دونوں کاروبار کرسکتے ہیں؟ اور 50‬ % کے پارٹنر بن سکتے ہیں؟
اس بارے میں شریعت کے کیا احکامات ہیں؟

جواب: آپ کی بیان کردہ تفصیل کے مطابق اس طرح کے کاروباری معاملہ کو شریعت کی اصطلاح میں ’’ مضاربت‘‘ کہتے ہیں، یعنی ایک فریق کا سرمایہ ہو، دوسرے فریق کی محنت ہو اور نفع میں دونوں کی شرکت ہو، لہذا آپ کا نفع میں ہر فریق کا پچاس فیصد کے اعتبار سے نفع طے کرنا شرعا درست ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھدایۃ: (258/3)

’’و من شرطھا أن یکون الربح بینھما مشاعا لا یستحق أحدھما دراھم مسماۃ من الربح ‘‘

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 444 Aug 06, 2019
aqad e muzarabat kay nafay ka tayyun feesad kay hisab se , Profit determined by the percentage of the Muzaribat / muzarabat contract

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.