سوال:
مفتی صاحب ! زکوٰۃ اگر جون جولائی 2020 میں دینی ہے اور جنوری2020 میں ایک حقدار کی ضرورت آجاتی ہے تو کیا وقت سے پہلے زکوٰۃ دی جا سکتی ہے؟ جزاک اللہ
جواب: اگر کوئی شخص سال پورا ہونے سے پہلے زکوٰۃ کی پیشگی ادائیگی کرنا چاہے تو شرعاً کوئی ممانعت نہیں ہے۔
کذا فی سنن ابی داؤد:
أَنَّ الْعَبَّاسَ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي تَعْجِيلِ صَدَقَتِهِ قَبْلَ أَنْ تَحِلَّ، فَرَخَّصَ لَهُ فِي ذَلِكَ.
ترجمہ:
حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سال گزرنے سے پہلے زکوٰۃ ادا کرنے کے متعلق دريافت كيا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں اس کی اجازت مرحمت فرمائی۔
سنن ابو داؤد میں ہے کہ راوی نے ایک بار (فَرَخَّصَ لَهُ فِي ذَلِكَ) کے بجائے (فَأَذِنَ لَهُ فِي ذَلِكَ) روایت کی ہے۔
(أبي داود، السنن، كتاب الزكاة، باب في تعجيل الزكاة، 2: 115، رقم: 1624، دار الفکر)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی