عنوان: پراویڈنٹ فنڈ پر زکوۃ(1995-No)

سوال: السلام علیکم، مجھے پچھلے سال اِس بات کا علم نہیں تھا کہ پراویڈنٹ فنڈ جو کہ ہماری کمپنی اپنے پاس رکھتی ہے، اس پر بھی زکوٰۃ ہوتی ہے، تو میں نے اس پر زکوٰۃ نہیں دی، اِس سال اِس وقت کے جمع شدہ پراویڈنٹ فنڈ پر میں نے زکوٰۃ دی، تو اب سوال یہ ہے کے پچھلے سال کی پراویڈنٹ فنڈ کی زکوٰۃ کیا پچھلے سال رمضان کے وقت موجود رقم پر ہوگی یا اِس سال کے مطابق ہوگی؟

جواب: واضح رہے کہ پراویڈنٹ فنڈ میں زکوة واجب ہونے میں اهل علم کی تحقیق یہ ہے کہ پراویڈنٹ فنڈ کی رقم جب تک ملازم کو وصول نہ ہوجائے، اس وقت تک اس پر زکوة واجب نہیں ہوتی اور رقم وصول ہونے کے بعد بھی گزشتہ سالوں کی زکوٰة واجب نہیں ہوتی، ایسی رقم پر زکوٰة کا وجوب اس وقت شروع ہوتا ہے، جس وقت سے وہ رقم وصول ہوئی ہے، البتہ جو پراویڈنٹ فنڈ جبری نہ ہو اور ملازم نے اپنے اختیارات سے اس کے لئے رقم کٹوائی ہو، اس کے معاملے میں احتیاط اسی میں ہے کہ رقم وصول ہونے پر سالہائے گزشتہ کی زکوٰة اد اکردی جائے ۔
لھذا اگر آپ کا پراویڈنٹ فنڈ جبری ہے، تو آپ پر اس فنڈ کی زکوۃ واجب نہیں ہے اور اگر اختیاری ہے تو احتیاطاً جتنی زکوۃ رہ گئی ہو، اس کو ادا کردیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیۃ: (175/1، ط: دار الفکر)
وأما سائر الديون المقر بها فهي على ثلاث مراتب عند أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - ضعيف، وهو كل دين ملكه بغير فعله لا بدلا عن شيء نحو الميراث أو بفعله لا بدلا عن شيء كالوصية أو بفعله بدلا عما ليس بمال كالمهر وبدل الخلع والصلح عن دم العمد والدية وبدل الكتابة لا زكاة فيه عنده حتى يقبض نصابا ويحول عليه الحول. ووسط، وهو ما يجب بدلا عن مال ليس للتجارة كعبيد الخدمة وثياب البذلة إذا قبض مائتين زكى لما مضى في رواية الأصل وقوي، وهو ما يجب بدلا عن سلع التجارة إذا قبض أربعين زكى لما مضى كذا في الزاهدي.

فتاوی عثمانی: (50/2، ط: معارف القرآن)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 375 Aug 24, 2019
provident fund par zakat , Zakat on provident fund

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.