سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب !
ایک شخص میڈیکل اسٹور چلا رہا ہے، پر اس کے پاس صرف تجربہ ( ایکسپیرینس ) ہے اور میڈیکل اسٹور چلانے کی ڈگری نہیں ہے، کیا ایسا کرنا جائز ہے اور اسکی کمائی حلال ہے ؟
جواب: واضح رہے کہ بغیر سرٹیفکیٹ کے میڈیکل اسٹور کھولنا قانوناً جرم تصور کیا جاتا ہے،
اور واضح رہے کہ حکومت کے ہر اس قانون پر عمل کرنا واجب ہے، جو خلافِ شرع نہ ہو، لہذا اس قانون پر بھی خلافِ شرع نہ ہونے کی وجہ سے عمل کرنا واجب ہو گا، اگر کوئی اس قانون کے خلاف عمل کرے، تو اس کو واجب چھوڑنے کا گناہ ہوگا، لیکن اس کی کمائی کو حرام نہیں کہا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 59)
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَطِیۡعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ وَ اُولِی الۡاَمۡرِ مِنۡکُمۡ ۚ۔۔۔۔الخ
الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ: (330/42، ط: دار السلاسل)
أما الواجب: فهو ما ثبت بدليل ظني فيه شبهة، كصدقة الفطر والأضحية. وحكمه اللزوم عملا كالفرض، لا علما على اليقين، وذلك للشبهة حتى لا يكفر جاحده، ويفسق تاركه بلا تأويل
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی