سوال:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ، مفتی صاحب ! حجاج کرام حج سے واپس آرہے ہیں ماشاءاللہ سے اور جو دوست احباب ہیں رشتہ دار عزیز و اقرباء وہ سب ان کی دعوت کرتے ہیں، ہمارے معاشرے کے اندر یہ چیز کافی عرصے سے چلی آرہی ہے اور اسی طرح سے کچھ حجاج کرام خود اپنے گھر پر لوگوں کو مدعو کرتے ہیں کہ میں حج کر کے آیا ہوں تو اس کا کھانا ہے۔ اس سلسلے میں شرعی کیا حکم ہے؟ رہنمائی فرمادیں جزاک اللہ
جواب: واضح رہے کہ اگر حج سے آنے کے بعد دکھلاوا، فخر یا رسم ہونے کی وجہ سے دعوت کا اہتمام کیا جاتا ہو اور لازم سمجھ کر دعوت کی جاتی ہو تو اس طرح کی دعوت کرنا اور اس میں شرکت کرنا درست نہیں ہے، البتہ کوئی شخص شکرانہ کے طور پر عزیز واقارب اور دوست و احباب کو کھانا کھلائے تو یہ شرعاً درست ہے۔
حدیث شریف میں آتا ہے کہ "رسول اللہ ﷺ جب سفر سے واپس تشریف لاتے تو جانور ذبح کرکے کھانے کا انتظام کرتے۔"
لیکن ایسا کرنا نہ فرض ہے اور نہ ہی واجب ہے، بلکہ ایک مستحب عمل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحيح البخاري: (77/4)
"عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا قَدِمَ المَدِينَةَ، نَحَرَ جَزُورًا أَوْ بَقَرَةً".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی