عنوان: ایک مستحق کو نصاب کے بقدر زکوة دینے کاحکم(2080-No)

سوال:
زکوۃ کی زیادہ سے زیادہ حد کیا ہے، جو دی جا سکتی ہے؟ مثال کے طور پر ایک شخص کو 1 لاکھ روپے زکوٰۃ کی مد میں دے سکتے ہیں؟ نیز صرف بچوں کو زکوۃ دی جا سکتی ہے؟

جواب: ایک ہی مستحقِ زکوة شخص کو نصاب کے بقدر زکوة دینا مکروہ ہے، البتہ قرض دار کو نصاب سے زیادہ پیسے دینا کہ قرض کی ادائیگی کے بعد اس کے پاس نصاب کے برابر پیسے نہ بچیں، تو بلا کراہت جائز ہے، اور اسی طرح عیالدار کو اتنی زکوة دینا کہ اگر وہ اپنے اہل و عیال پر تقسیم کرے، تو ہر ایک کو نصاب سے کم پہنچے، تو ایسے شخص کو نصاب سے زیادہ پیسے دینا بلا کراہت جائز ہے۔
2۔ ایسا نابالغ جس کے والدین زکوۃ کے مستحق ہوں اور اس میں اتنا شعور ہو کہ وہ کسی شئ کو اپنے قبضہ میں لے سکے ، تواسے زکوۃ دیناجائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (باب المصرف، 353/2، ط: دار الفکر)
(وكره إعطاء فقير نصابا) أو أكثر (إلا إذا كان) المدفوع إليه (مديونا أو) كان (صاحب عيال) بحيث (لو فرقه عليهم لا يخص كلا) أو لا يفضل بعد دينه (نصاب) فلا يكره فتح.

الھندیة: (190/1، ط: دار الفکر)
ولو قبض الصغير، وهو مراهق جاز، وكذا لو كان يعقل القبض بأن كان لا يرمي، ولا يخدع عنه، ولو دفع إلى فقير معتوه جاز كذا في فتاوى قاضي خان.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 483 Sep 11, 2019
ik / aik mustahiq ko nisab / nisaab ke / key baqadar zakat / zakaat dene / deney ka hukm / hukum, Ruling on giving Zakat to a deserving person according to the nisab

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.