عنوان: ہمبستری کے دوران نکلنے والی رطوبت کا حکم(21-No)

سوال: اگر میاں بیوی آپس میں محبت کر رہے ہوں اور پانی جیسی لیس دار رطوبت زیادہ مقدار میں نکل جائے تو کیا غسل فرض ہوجاتا ہے؟

جواب: میاں بیوی کے آپس میں محبت کے وقت شرمگاہ سے جو پانی نکلتا ہے وہ "مذی" کہلاتی ہے، فقہاء نے مذی کی پہچان یہ بتائی ہے کہ مذی اس سفید، پتلے اور لیس دار پانی کو کہتے ہیں جو بیوی سے دل لگی کرنے یا ہمبستری کرنے سے پہلے بغیر اچھلے اور بغیر شہوت کے نکلے، لہٰذا صورت مذکورہ میں جس رطوبت کاپوچھا گیا ہے، وہ بظاہر مذی معلوم ہوتی ہے، جس کا حکم یہ ہے کہ اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، لیکن غسل واجب نہیں ہوتا، اور کپڑے کے جس حصہ میں یہ لگ جائے صرف اتنے حصہ کا دھونا ضروری ہوتا ہے، البتہ وہ رطوبت جس کے بعد شہوت ختم ہوکر طبیعت میں سستی آجاتی ہے، وہ شرعاً "منی" ہے اور اس کاحکم یہ ہے کہ اس سے غسل واجب ہو جاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (38/1، ط: دار طوق النجاۃ)
عن محمد ابن الحنفية، عن علي بن أبي طالب، قال: كنت رجلا مذاء فأمرت المقداد بن الأسود أن يسأل النبي صلى الله عليه وسلم فسأله، فقال: «فيه الوضوء»

الھندیۃ: (10/1، ط: دار الفکر)
المذي ينقض الوضوء وكذا الودي والمني إذا خرج من غير شهوة بأن حمل شيئا فسبقه المني أو سقط من مكان مرتفع يوجب الوضوء. كذا في المحيط.
ومني الرجل خاثر أبيض رائحته كرائحة الطلع فيه لزوجة ينكسر الذكر عند خروجه، ومني المرأة رقيق أصفر والمذي رقيق يضرب إلى البياض يبدو خروجه عند الملاعبة مع أهله بالشهوة ويقابله من المرأة القذي

و فیھا ایضا: (14/1، ط: دار الفکر)
(الفصل الثالث في المعاني الموجبة للغسل وهي ثلاثة) منها الجنابة وهي تثبت بسببين أحدهما خروج المني على وجه الدفق والشهوة من غير إيلاج باللمس أو النظر أو الاحتلام أو الاستمناء.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 604 Dec 22, 2018
hambistri kay ke doran duran nikalnay wali ratoobat, Ruling on the liquid moisture that comes out during sex that comes out during sex

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.