عنوان: کمپنی کی طرف سے ملازمین کو میڈیکل الاؤنس (Medical allowance) کے نام سے دی جانے والی مخصوص رقم دینا (21266-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! میرا سوال ہے کہ حکومت کی طرف سے ہم کو ایک الاؤنس میڈکل کے نام سے ملتا ہے، یہ الاؤنس دو قسم کا ہوتا ہے: پہلی قسم نقد 10000 روپے کی صورت میں ہوتا ہے جس کے وصول کرنے کے لیے ہر ماہ ایک فارم بھرنا ہوتا ہے، چاہے دوائی کم پیسوں کی لی ہو یا زیادہ کی لی ہو، مثلاً: دوائی50، 100، 1000، 5000 یا 15000 کی خریدی ہو یا کسی مہینے میں دوائی نہیں لی ہو، پھر بھی صرف 10000 روپے ہی ملتے ہیں۔ یہ رقم 30 جون سے پہلے وصول کرنی ہوتی ہے، ورنہ پھر نہیں ملتی۔
دوسری قسم کا الاؤنس دوائی کی صورت میں ہے، یہ وہ لوگ لیتے ہیں جو زیادہ بیمار رہتے ہیں، اس کی کوئی حد نہیں ہے، جتنا ڈاکٹر لکھ دے اتنے ملتے ہیں، چاہے 20000 کی ہو یا زیادہ ہو یا کم، اگر ایک ماہ دوائی خریدی نہیں ہو یا کم پیسوں کی لی ہو تو کیا اس پورے پیسوں کا لینا جائز ہے یا نہیں؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں کمپنی کی طرف سے ملازمین کو میڈیکل الاؤنس کے نام سے دی جانے والی مخصوص رقم یا ڈاکٹر کی طرف سے لکھی گئی دوائی کے مطابق رقم دینا شرعاً درست ہے، نیز مخصوص رقم چونکہ ملازم کی ملکیت میں دیدی جاتی ہے، چاہے اس مہینے دوائی کم لی ہو یا زیادہ لی ہو، کمپنی کو اس سے غرض نہیں ہوتی، اس لئے ملازمین کے لئے حسبِ ضابطہ اس پالیسی سے استفادہ کرنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، بشرطیکہ اس میں کوئی اور شرعی خرابی مثلاً: جھوٹ، غلط بیانی اور مروجہ انشورنس وغیرہ نہ پائی جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذي: (باب ما ذکر عن النبي صلی اﷲ علیه و سلم في الصلح بین الناس، رقم الحدیث: 1352)
أن رسول اﷲ صلی اﷲ علیه وسلم: الصلح جائز بین المسلمین إلا صلحا حرم حلالا أو أحل حراما، والمسلمون علی شروطهم إلا شرطا حرم حلالا أو أحل حراما۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 184 Sep 10, 2024
company ki taraf se mulazmeen workers ko medical allowance k naam se di jane wali makhsos raqam dena

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Medical Treatment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.