عنوان: گھر بنانے کیلئے کسی سے پیسے لے کر مٹیریل خریدنا (21281-No)

سوال: حضرت! ایک مسئلہ میں رہنمائی فرما دیجیے اگر ایک آدمی گھر بنانے کے لیے دوسرے آدمی سے پیسے لیکر اس کا کوئی بھی مٹیریل خریدتا اور قیمت خرید سے زائد رقم اسے قسطوں میں واپس کرتا ہے،مثلاً: ایک آدمی کسی کو مکان کے لیے دس لاکھ کا مٹیریل لے کر دے اور اسے کہے کہ آپ مجھے ایک سال کی قسطوں میں بارہ لاکھ واپس کر دینا، کیا یہ شرعاً درست ہے؟ جزاک اللہ خیرا

جواب: سامان خرید کر اسے زائد قیمت کے ساتھ قسطوں میں بیچنا تو شرعاً درست ہے، لیکن کسی شخص کو پیسے دے کر محض یہ فرض کر لینا کہ اس نے ان پیسوں کا سامان بیچا ہے، بعد میں اضافی رقم کے ساتھ پیسے واپس لینا شرعاً جائز نہیں ہے، کیونکہ خرید و فروخت کے معاملے میں شرعاً یہ ضروری ہے کہ بیچی جانے والی چیز بیچنے والے شخص کی ملکیت اور قبضہ میں ہو۔
لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر وہ شخص خود یا اپنے وکیل کے ذریعے گھر بنانے کا سامان خرید کر پھر دوسرے شخص کو باہمی رضامندی سے قسطوں پر ماہانہ قسط کی مقدار اور کل اقساط طے کرکے فروخت کردے تو یہ معاملہ جائز ہوجائے گا، بشرطیکہ اس کے ناجائز ہونے کی کوئی اور وجہ نہ پائی جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

السنن الكبرى للبيهقي، ج:5، ص:438، الرقم: 10422، دار الكتب العلمية، بيروت)
عن حكيم بن حزام، قال: قلت: يا رسول الله، الرجل يطلب مني البيع وليس عندي أفأبيعه له؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تبع ما ليس عندك "

مجلة الاحكام العدلية:(رقم المادة: 225)
البیعُ مع تأجیل الثمن وتقسیطه صحیح.

بدائع الصنائع: (180/5، ط: رشیدیة)
(ومنها) القبض في بيع المشتري المنقول فلا يصح بيعه قبل القبض؛ لما روي أن النبي - صلى الله عليه وسلم - «نهى عن بيع ما لم يقبض» ، والنهي يوجب فساد المنهي؛ ولأنه بيع فيه غرر الانفساخ بهلاك المعقود عليه؛ لأنه إذا هلك المعقود عليه قبل القبض يبطل البيع الأول فينفسخ الثاني؛ لأنه بناه على الأول

بحوث فی قضایا فقہیة معاصرة: (12/1، ط: دار العلوم كراتشي)
أما الأئمة الأربعة وجمہور الفقہاء والمحدثین فقد أجازوا البیع الموٴجل بأکثر من سعر النقد بشرط أن یبتّ العاقدان بأنه بیع موٴجل بأجل معلوم بثمن متفق علیه عند العقد.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 87 Sep 13, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.