عنوان: کاشت کاری کے لیے زمین ٹھیکے پر دینا (21301-No)

سوال: مفتیان کرام رہنمائی فرمائیں کہ کیا اپنی زمین کسی دوسرے شخص کو ایک فکس مقدار پر سالانہ ٹھیکہ پہ دینا سود اور حرام ہے؟
ایک شخص یہ کہے کہ زمین میری ہے تم کاشت کرو، خرچہ اور آمدن آدھا آدھا ہوگا تو کیا یہ بھی حرام اور سود کے زمرے میں آتا ہے؟

جواب: زمین کو متعین رقم کے بدلے ٹھیکہ پر دینا اور زمین کی پیداوار ساری کی ساری کاشتکار کی ہو، یہ صورت شریعت میں "اجارہ" کہلاتی ہے، اس طرح کا معاملہ کرنا درست ہے، شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
زمین کو اس طرح ٹھیکہ پر دینا کہ کاشتکاری کے خرچہ میں زمین کا مالک اور کاشتکار دونوں برابر کے ذمہ دار اور شریک ہوں، یہ صورت شرعاً درست نہیں ہے، البتہ اس کے جائز متبادل کے طور پر درج ذیل تین صورتوں میں سے کوئی صورت اختیار کی جاسکتی ہے۔
1- زمین، بیچ اور کاشتکاری کے آلات/ خرچہ وغیرہ زمین کے مالک کی طرف سے ہوں، اور صرف محنت کاشتکار کی طرف سے ہو۔
2- زمین ایک کی ہو، بیچ اور کاشتکاری کے آلات و خرچہ دوسرے کی طرف سے ہو‍ں۔
3- زمین اور بیچ زمین کے مالک کی طرف سے ہوں، جبکہ محنت اور کاشتکاری کے آلات وغیرہ کاشتکار کی طرف سے ہوں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

شرح المجلة: (الفصل الثالث فی شروط صحة الاجارۃ، المادۃ: 450، 451، ط: مکتبة الطارق)
یشترط ان تکون الاجرۃ معلومة، یشترط فی الاجارۃ ان تکون المنفعة معلومة بوجه یکون مانعا للمنازعة

الدر المختار: (29/6، ط: سعید)
وتصح إجارة أرض للزراعة مع بيان مایزرع فيها،أو قال:على أن أزرع فيها ما أشاء كما لاتقع المنازعة، وإلا فهي فاسدة للجهالة، وتنقلب صحيحة بزرعها، ويجب المسمي۔

و فيه إيضا: (121/7، ط. دار الفكر)
أن وجوه المزارعة الجائزة ثلاثة : أن يكون الأرض والبذر والبقر لواحد والعمل من الآخر فيكون الزرع لصاحب البذر ويكون ما يأخذه العامل في مقابلة عمله فهو أجير خاص فلا تقبل شهادته لمستأجره وكذا إن كان الأرض والبذر لواحد والعلم والبقر لآخر فيكون أجيرا بما يأخذه من المشروط والبقر تبع له آلة للعمل ، الثالث: أن تكون الأرض لواحد والباقي لآخر فيكون الخارج لرب البذر وما يأخذه رب الأرض أجرة أرضه والمزارع مستأجر للأرض بما يدفعه لصاحبها من المشروط۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 141 Sep 23, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.