عنوان: بائی پولر (Bipolar Disorder) کے ذہنی مریض کے لیے شرعی احکام کا حکم (21304-No)

سوال: میں بائپولر(ذہنی بیماری) اور دوسرے دیگر امراض کا مریض ہوں اور ڈاکٹروں کی تجویز کردہ دوائیں کھا رہا ہوں، اس بیماری کی وجہ سے میں اسپتال میں داخل بھی رہا ہوں، دواؤں کے بہت سے سائیڈ ایفیکٹس ہیں جو میں برداشت کر رہا ہوں۔ بائپولر کی بیماری کی وجہ سے میرا ایک حادثہ بھی ہو چکا ہے اور ایک نوکری بھی جا چکی ہے۔ میری بعض باتیں عقل مندوں کی طرح ہیں اور بعض مجنونوں کی طرح ہیں۔ دوائیں کھانے کے باوجود مجھے مہینے میں ایک یا دو بار دورہ پڑتا ہے اور میری طبیعت خراب ہو جاتی ہے اور ذہن میں مختلف سوچیں چلنے لگتی ہیں، یادداشت بھی کمزور ہوتی جا رہی ہے۔ کیا میں شریعت کے احکام کا مکلف ہوں؟
تنقیح:
آپ کے سوال میں کچھ ابہام ہے، آپ اس بات کی وضاحت فرمائیں کہ آپ پر جو دورہ پڑھتا ہے، اس میں آپ کی حالت کیا ہوتی ہے، اس وقت آپ کی سمجھ بوجھ کی کیا صورتحال ہوتی ہے؟ اور یہ دورہ کتنی دیر رہتا ہے؟ اس کی وضاحت فرمائیں، اس وضاحت کے بعد آپ کے سوال کا جواب دیا جائے گا۔
جواب تنقیح:
جب مجھے دورہ پڑتا ہے تو عمومی طور پر یہ علامات ہوتی ہیں: غیر متعلقہ گفتگو کرنے لگتا ہوں، نیند نہیں آتی اور خوف طاری رہتا ہے، کمزوری اور ہاتھوں میں کپکپاہٹ ہوتی ہے اور مسلسل سوچیں چلتی رہتی ہیں۔ موڈ میں مسلسل تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں اور سمجھ بوجھ کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ جب طبیعت بہتر بھی ہو جاتی ہے، تب بھی موڈ میں تبدیلیاں اور خیالات جاری رہتے ہیں اور بائیں ہاتھ میں کپکپاہٹ برقرار رہتی ہے۔ دورے کی کیفیت 3 دن سے 7 دن تک رہتی ہے۔

جواب: وچھی گئی صورت میں آپ نے جو تفصیلات بیان کی ہیں، ان کے مطابق دورہ پڑنے کے دنوں میں آپ کی عقل سالم رہتی ہے اور آپ اچھے اور برے میں تمیز کرسکتے ہیں، اس لیے ان ایام میں بھی آپ شرعی احکام کے مکلف ہیں، آپ کو چاہیے کہ فرض نمازوں اور رمضان کے روزوں کا اہتمام کرتے رہیں، لیکن پھر بھی اگر کسی وجہ سے کوئی فرض یا واجب ادا ہونے سے رہ جائے تو بعد میں صحت کے دنوں میں اس کی قضاء کرلیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

بدائع الصنائع: (89/2، ط: دار الکتب العلمیة)

" بخلاف الجنون المستوعب فإن هناك في إيجاب القضاء حرجا لأن الجنون المستوعب قلما يزول بخلاف الإغماء، والنوم إذا استوعب لأن استيعابه نادر، والنادر ملحق بالعدم بخلاف الجنون فإن استيعابه ليس بنادر، ويستوي الجواب في وجوب قضاء ما مضى عند أصحابنا في الجنون العارض ما إذا أفاق في وسط الشهر، أو في أوله حتى لو جن قبل الشهر ثم أفاق في آخر يوم منه يلزمه قضاء جميع الشهر۔

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 219 Sep 23, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.