عنوان: حیض کی وضاحت (تعریف) اور حکم (21344-No)

سوال: مفتی صاحب! میں بالغ ہونے والی ہوں، جبکہ میری کچھ دوستیں پہلے سے بالغہ ہیں، وہ کبھی باتوں میں ایک لفظ استعمال کرتی ہیں کہ حیض میں یہ کرنا چاہیے اور یہ نہیں کرنا چاہیے، میں نے کبھی ان سے معلوم نہیں کیا کہ حیض کسے کہتے ہیں، براہ کرم آپ میری رہنمائی فرمادیں کہ حیض کسے کہتے ہیں؟ اور اس کے ساتھ یہ بھی بتادیں کہ حیض ختم ہونے کی نشانی کیا ہوتی ہے؟

جواب: ہر ماہ غیر حاملہ بالغہ عورت کے آگے کے راستے سے معمول کے مطابق آنے والے خون کو "حیض" یا "ماہواری" کہا جاتا ہے، حیض ختم ہونے کی علامت خون کا بند ہوجانا ہے۔
اس جیسے روزمرہ مسائل کی معلومات کے لیے حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی قدس اللہ تعالی سرہ کی کتاب "بہشتی زیور" کا مطالعہ بہت مفید اور برکت کا باعث ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الهندية: (36/1، ط: دار الفکر)
«(الفصل الأول في الحيض) وهو دم من الرحم لا لولادة. كذا في فتح القدير فإن رأته من الدبر لا يكون حيضا ويستحب أن تغتسل عند انقطاع الدم كذا في الخلاصة»

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 151 Oct 03, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Women's Issues

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.