عنوان: استنجاء کرنے کا صحیح طریقہ (21357-No)

سوال: مفتی صاحب! استنجاء کرنے کا مسنون طریقہ بتادیں۔ نیز یہ بھی بتادیں کہ استنجاء میں کتنے فرائض ہیں؟

جواب: واضح رہے کہ پانی سے استنجاء کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ استنجاء کرنے والا پہلے اپنے دونوں ہاتھ گٹوں تک دھوئے، اس کے بعد نجاست کے مقام پر اس قدر پانی بہائے کہ اسے نجاست زائل ہونے کا اطمینان ہو جائے، البتہ اگر کوئی شخص اس معاملے میں وہم اور وسوسے میں مبتلا ہو کہ اچھی طرح پانی بہانے کے باوجود بھی اسے اطمینان نہ ہوتا ہو تو اس کو چاہیے کہ دورانِ استنجاء تین مرتبہ پانی استعمال کرے، اس سے زیادہ نہ کرے۔
نیز ڈھیلے اور پانی دونوں سے استنجاء کرنا افضل ہے، تاہم اگر نجاست مخرج سے تجاوز کر کے دائیں بائیں ہتھیلی کے گہرائی سے زیادہ پھیلی ہو تو پانی سے استنجاء کرنا ضروری ہے، صرف ڈھیلے یا ٹشو پیپر سے استنجاء کرنا کافی نہ ہوگا، لیکن اگر نجاست مخرج سے تجاوز کر کے ہتھیلی کے گہرائی سے زیادہ نہ پھیلی ہو تو صرف ڈھیلے یا ٹشو پیپر سے استنجاء کرنے سے بھی نماز ہو جائے گی، اگرچیکہ ایسا کرنا مکروہ تنزیہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدرالمختار: (336/1، ط: سعید)
(والغسل) بالماء إلى أن يقع في قلبه أنه طهر ما لم يكن موسوسا فيقدر بثلاث كما مر (بعده) أي: الحجر (بلا كشف عورة) عند أحد... (سنة) مطلقا به يفتى سراج (ويجب) أي: يفرض غسله (إن جاوز المخرج نجس) مائع ويعتبر القدر المانع لصلاة (فيما وراء موضع الاستنجاء) ؛ لأن ما على المخرج ساقط شرعا وإن كثر، ولهذا لا تكره الصلاة معه.
(قوله: ويعتبر إلخ) أي: خلافا لمحمد۔۔ قلت: وعليه الكنز والمصنف، واستوجبه في الحلية قول محمد، وأيده بكلام الفتح حيث بحث في دليلهما، وبقول الغزنوي في مقدمته قال أصحابنا: من استجمر بالأحجار وأصابته نجاسة يسيرة لم تجز صلاته؛ لأنه إذا جمع زاد على الدرهم. اه. وقدمنا عن الاختيار أنه الأحوط.

البحر الرائق: (254/1، ط: دار الكتاب الإسلامي)
فالحاصل أنه إذا اقتصر على الحجر كان مقيما للسنة وإذا اقتصر على الماء كان مقيما لها أيضا وهو أفضل من الأول وإذا جمع بينهما كان أفضل من الكل. وقيل الجمع سنة في زماننا وقيل سنة على الإطلاق وهو الصحيح وعليه الفتوى، كذا في السراج الوهاج.

احسن الفتاوی: (108/2، ط: سعید)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 61 Oct 07, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.