سوال:
مفتی صاحب! میں نے اپنے ایک دوست کو موبائل گفٹ (Gift) کیا تھا، اب میری اس سے ناراضگی ہوگئی ہے تو کیا میں اس سے اپنا دیا ہوا گفٹ واپس لے سکتا ہوں؟
جواب: واضح رہے کہ ہدیہ کرنے کے بعد جس کو ہدیہ کیا گیا ہے، اس شخص کی رضامندی کے بغیر ہدیہ کی ہوئی چیز واپس لینا جائز نہیں ہے۔
لہذا اگر آپ نے موبائل ہدیتاً دیا تھا اور آپ کے دوست نے اس پر قبضہ بھی کرلیا تھا تو اب آپ دوست کی اجازت یا عدالت کے فیصلے کے بغیر وہ موبائل واپس نہیں لے سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (كتاب الهبة، فصل في حكم الهبة، 128/6، ط: دار الكتب العلمية)
"وأما شرائط الرجوع بعد ثبوت الحق حتى لايصح بدون القضاء والرضا؛ لأن الرجوع فسخ العقد بعد تمامه وفسخ العقد بعد تمامه لا يصح بدون القضاء والرضا كالرد بالعيب في البيع بعد القبض".
شرح المجلة: (الباب الثالث في أحكام الهبة، 493/3، ط: رشيدية)
"وثبوت حق الرجوع للواهب قضاء لاينافي أن ذلك مكروه تحريمًا".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی