سوال:
مفتی صاحب! جماعت کی نماز کے دوران اچانک بیت الخلاء کی حاجت ہو جائے اور نماز توڑ کر چلا جائے تو فراغت کے بعد پوری نماز دہرانی ہے یا جہاں سے توڑی ہے وہی سے شروع کر سکتے ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ نماز اگر جان بوجھ کر توڑ دی جائے تو اس میں بناء (یعنی جہاں سے نماز چھوڑی ہے، وہیں سے پڑھنے) کا حکم نہیں ہوتا ہے، لہذا پوچھی گئی صورت میں مکمل نماز دہرانی ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (389/1، 395، ط: دار الکتاب الإسلامي)
ومن سبقه حدث توضأ وبنى.........ولو خاف سبق الحدث فانصرف ، ثم سبقه الحدث فالاستئناف لازم.
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی