resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: حرم پہنچ کر حالت احرام میں پہلے غسل کا حکم (22446-No)

سوال: مفتی صاحب! اگر کوئی بندہ پاکستان سے احرام پہن کے جاتا ہے اور مکہ پہنچ کر پہلے ہوٹل میں جاتا ہے ،وہاں سو کر احرام اتار کر غسل کر کے دوبارہ وہاں ہوٹل سے احرام باندھ لیتا ہے تو کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟ رہنمائی فرمائیں۔

جواب: واضح رہے کہ احرام کی چادریں اتارنے سے احرام ختم نہیں ہوتا، کیونکہ احرام صرف دو چادروں کو پہن لینے کا نام نہیں ہے، بلکہ حج یا عمرے کی نیت سے تلبیہ پڑھنے کا نام احرام ہے ،لہذا مکہ پہنچ کر غسل کے لیے احرام کی چادریں اتارنے میں کوئی حرج نہیں ہے ،نیز احرام کی حالت میں غسل کرنا جائز ہے، البتہ غسل میں خوشبودار صابن سے اور اس قدر بدن پر ہاتھ رگڑنے سے جس سے بدن کے بال گر جائیں بچنا لازم ہے، اور مستحب یہ ہے کہ غسل میں بدن کا میل کچیل زائل نہ کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

اله‍ندية: (کتاب الحج، 492/1، ط: رشیدیه)
(ﻭﺃﻣﺎ ﺷﺮﻃﻪ ﻓﺎﻟﻨﻴﺔ) ﺣﺘﻰ ﻻ ﻳﺼﻴﺮ ﻣﺤﺮﻣﺎ ﺑﺎﻟﺘﻠﺒﻴﺔ ﺑﺪﻭﻥ ﻧﻴﺔ اﻹﺣﺮاﻡ ﻛﺬا ﻓﻲ ﻣﺤﻴﻂ اﻟﺴﺮﺧﺴﻲ، ﻭﻻ ﻳﺼﻴﺮ ﺷﺎﺭﻋﺎ ﺑﻤﺠﺮﺩ اﻟﻨﻴﺔ ﻣﺎ ﻟﻢ ﻳﺄﺕ ﺑﺎﻟﺘﻠﺒﻴﺔ ﺃﻭ ﻣﺎ ﻳﻘﻮﻡ ﻣﻘﺎﻣﻬﺎ ﻣﻦ اﻟﺬﻛﺮ.

الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الحج، 490/2، ط: سعید)
(ﻻ) ﻳﺘﻘﻲ (اﻻﺳﺘﺤﻤﺎﻡ) ﻟﺤﺪﻳﺚ اﻟﺒﻴﻬﻘﻲ «ﺃنه - ﻋﻠﻴﻪ اﻟصلاة ﻭاﻟسلام- ﺩﺧﻞ اﻟﺤﻤﺎﻡ ﻓﻲ اﻟﺠﺤﻔﺔ»
(قوﻟﻪ ﻻ ﻳﺘﻘﻲ اﻻﺳﺘﺤﻤﺎﻡ ﺇﻟﺦ) ﺷﺮﻭﻉ ﻓﻲ ﻣﺒﺎﺣﺎﺕ اﻹﺣﺮاﻡ ﻭﻓﻲ ﺷﺮﺡ اﻟﻠﺒﺎﺏ ﻭﻳﺴﺘﺤﺐ ﺃﻥ ﻻ ﻳﺰﻳﻞ اﻟﻮﺳﺦ ﺑﺄﻱ ﻣﺎء ﻛﺎﻥ ﺑﻞ ﻳﻘﺼﺪ اﻟﻄﻬﺎﺭﺓ ﺃﻭ ﺭﻓﻊ اﻟﻐﺒﺎﺭ ﻭاﻟﺤﺮاﺭﺓ.

غنية الناسك: (فصل في مباحات الإحرام، 91، ط: ادارۃ القرآن والعلوم الاسلامیة)

زبدۃ المناسک: (ضروری انتباہ، 104/1، ط: سعید)

معلم الحجاج: (مکروہات احرام و مباحات احرام، 125،126، ط: بشری)

جواہر الفقه: (احکام حج، 107/4، ط: مکتبه دار العلوم کراچی)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah