سوال:
مفتی صاحب! کسی نے بتایا ہے کہ شامی میں لکھا ہوا ہے کہ آٹھ قسم کے لوگوں سے قبر میں سوال نہیں کیا جائے گا اور وہ آٹھ قسم کے لوگ یہ ہیں: (1) شہید (2) اسلامی ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنے والا (3) مرض طاعون سے فوت ہونے والا (4) طاعون کے زمانہ میں طاعون کے علاوہ کسی مرض سے فوت ہونے والا (5) صدیقین (6) بچے (7) جمعہ کے دن یا رات کو مرنے والا (8) ہر رات سورہ ملک پڑھنے والا
کیا یہ بات صحیح ہے؟
جواب: واضح رہے کہ فتاویٰ شامی میں سوال میں مذکورہ لوگوں کے بارے میں نقل کیا گیا ہے کہ ان لوگوں سے قبر میں سوال وجواب نہیں ہوگا، چنانچہ فتاویٰ شامی میں ہے: ثُمَّ ذَكَرَ أَنَّ مَنْ لَا يُسْأَلُ ثَمَانِيَةٌ: الشَّهِيدُ، وَالْمُرَابِطُ، وَالْمَطْعُونُ، وَالْمَيِّتُ زَمَنَ الطَّاعُونِ بِغَيْرِهِ إذَا كَانَ صَابِرًا مُحْتَسِبًا، وَالصِّدِّيقُ وَالْأَطْفَالُ، وَالْمَيِّتُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ أَوْ لَيْلَتَهَا، وَالْقَارِئُ كُلَّ لَيْلَةٍ تَبَارَكَ الْمُلْكُ. (ردالمحتار، 191/2، ط: دار الفکر)
"قبر میں آٹھ قسم کے لوگوں سے سوال نہیں کیا جائے گا: (1) شہید (2) سرحدات کی حفاظت کرنے والا۔ (3) طاعون کی بیماری سے مرنے والا۔ (4) طاعون کی وباء کے زمانہ میں طاعون کے علاوہ کسی اور بیماری سے مرنے والا وہ شخص جو طاعون کی وباء پر صبر کرنے والا ہو، اور اس پر اللہ تعالیٰ سے اجر کی امید رکھتا ہو۔ (5) اللہ تعالیٰ کا نیک اور مقرب بندہ۔ (6) چھوٹے بچے۔ (7) جمعہ کی رات یا دن کو فوت ہونے والا۔ (8) ہر رات سورۃ الملک کی تلاوت کرنے والا۔"
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی