عنوان: وعدہ کرنے کے باوجود دوسرے شخص کو پلاٹ بیچنا (22463-No)

سوال: مفتی صاحب! پوچھنا یہ ہے کہ ہمارے ایک رشتہ دار ہیں، ان کا ایک پلاٹ تھا، 2015 میں انہوں نے ایک شخص کو زبانی طور پر کہا تھا کہ جب بھی میں یہ پلاٹ بیچوں گا تو تمہیں بیچوں گا۔ 2021 میں ان کی بیٹی کے ساتھ میری شادی ہوئی، پھر انہوں نے یہ کہہ کر پلاٹ مجھے دے دیا کہ آپ کے گھر میں ہماری بیٹی ہے اور آپ ہمارے ریشہ دار بھی ہیں تو ہم یہ پلاٹ آپ کو بیچ دیتے ہیں، میں نے وہ پلاٹ 13 لاکھ میں خرید لیا۔ اب وہ پہلا شخص کہتا ہے کہ آپ نے میرا حق مارا ہے کیونکہ 2015 میں میری بات طے ہو گئی تھی کہ وہ پلاٹ مجھے بیچیں گے، لیکن آپ نے میرا حق مارا جو کہ میں روزِ قیامت آپ سے پوچھوں گا۔ سوال میرا یہ ہے کہ کیا میں نے اس کا حق مارا ہے؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر واقعتًا آپ کے رشتہ دار نے مذکورہ شخص کو صرف زبانی طور پر کہا تھا کہ "جب بھی میں یہ پلاٹ بیچوں گا تو تمہیں بیچوں گا" اس کے علاوہ ان کے درمیان باقاعدہ اس پلاٹ کی خرید وفروخت کا معاملہ نہیں ہوا تھا تو یہ آپ کے رشتہ دار کی طرف سے اس شخص کے ساتھ پلاٹ کے بیچنے کا وعدہ تھا، لہذا بغیر کسی عذر کی صورت میں وعدہ کی پاسداری کے خاطر آپ کے رشتہ دار کے لیے یہ پلاٹ آپ کو بیچنے کے بجائے مذکورہ شخص کو بیچنا چاہیے تھا، لیکن صرف مذکورہ وعدہ کی وجہ سے چونکہ اس شخص کا مالکانہ حق اس پلاٹ پر ثابت نہیں ہوا تھا، بلکہ یہ پلاٹ بدستور آپ کے رشتہ دار ہی کی ملکیت تھی، لہذا اس کے بعد جب آپ کے رشتہ دار نے یہ پلاٹ آپ کو فروخت کردیا ہے تو اس کا مالکانہ حق آپ کے لیے ثابت ہوگیا ہے، اس لیے آپ کے خریدنے کی وجہ سے یہ مذکورہ شخص کا حق مارنا شمار نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (بنی اسرائیل، الآیة: 34)
وَ اَوۡفُوۡا بِالۡعَہۡدِ ۚ اِنَّ الۡعَہۡدَ کَانَ مَسۡئُوۡلًا.

الدر المختار: (463/6، ط: دار الفكر)
اعلم أن أسباب الملك ثلاثة: ناقل كبيع وهبة وخلافة كإرث وأصالة، وهو الاستيلاء حقيقة بوضع اليد أو حكما بالتهيئة كنصب الصيد.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 47 Nov 12, 2024
wada karne k bawajood dousre shakhs ko plot bechna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.