سوال:
مفتی صاحب! قرآن و حدیث کی روشنی میں زکوة ادا کرنے کے فضائل بیان فرمادیں۔
جواب: قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں کئی جگہ زکوة دینے کی فضیلت و ترغیب بیان کی گئی ہے، جن میں سے چند ذیل میں ذکر کی جاتی ہیں:
1) قرآنِ پاک میں کامیاب ہونے والوں کی جو صفات بیان کی گئی ہیں، ان میں ایک صفت ان کامیاب لوگوں کی یہ بھی بتائی گئی ہے کہ وہ زکوٰۃ کی ادائیگی کرتے ہیں۔ چنانچہ قرآن شریف میں ہے: ترجمہ: "ان ایمان والوں نے یقیناً فلاح پالی ہے۔۔۔ جو زکوة پر عمل کرنے والے ہیں۔" (المومنون، الایة:4)
2) اسلام کی پانچ بنیادیں ہیں، جس میں سے ایک زکوٰۃ ادا کرنا ہے۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر قائم کی گئی ہے۔ اول گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بیشک محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے سچے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ ادا کرنا اور حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔" (صحیح بخاری، حدیث نمبر:8)
3) زکوة ادا کرنا مال کا فریضہ ہے۔
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم نے اپنے مال کی زکاۃ ادا کر دی تو جو تمہارے ذمہ فریضہ تھا اسے تم نے ادا کر دیا۔" (سنن ترمذی: حدیث نمبر:618)
4) زکوة دینے سے مال کا شر ختم ہو جاتا ہے۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے عرض کیا: یارسول الله! اس آدمی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے جس نے اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کردی؟ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کر دی، اس سے اس کے مال کا شر جاتا رہا۔" (المعجم الاوسط للطبرانی: حدیث نمبر:1579)
5) زکوة دینے سے مال محفوظ ہوجاتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اپنے مال کو زکوٰۃ کے ذریعے محفوظ بناؤ۔" (المعجم الكبير للطبراني: حدیث:10196)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القران الکریم: (المومنون، الایة:01- 04)
قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ o الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ o وَالَّذِينَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ o وَالَّذِينَ هُمْ لِلزَّكَاةِ فَاعِلُونَ o
صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 8، ط: دار طوق النجاة)
عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" بني الإسلام على خمس، شهادة ان لا إله إلا الله وان محمدا رسول الله، وإقام الصلاة، وإيتاء الزكاة، والحج، وصوم رمضان".
سنن الترمذی: (رقم الحدیث: 618، ط: دارالغرب الاسلامی)
عن ابي هريرة، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "إذا اديت زكاة مالك فقد قضيت ما عليك ".
المعجم الاوسط للطبرانی: (رقم الحدیث: 1579، ط: دار الحرمين القاهرة)
عن جابر قال: قال رجل من القوم: يا رسول الله، أرأيت إذا أدى رجل زكاة ماله؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من أدى زكاة ماله، فقد ذهب عنه شره»
المعجم الكبير للطبراني: (رقم الحدیث: 10196، ط: مكتبة ابن تيمية القاهرة)
عن عبد الله قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «حصنوا أموالكم بالزكاة، وداووا مرضاكم بالصدقة، وأعدوا للبلاء الدعاء»
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی