سوال:
مفتی صاحب! میں عمرہ کرنے جارہی ہوں، لیکن میں ابھی ایام سے ہوں تو کیا میں حیض کی حالت میں میقات سے گزر سکتی ہوں؟
جواب: حالت حیض میں بھی خواتین کے لیے میقات سے آگے احرام کی نیت سے تلبیہ پڑھ کر جانا لازمی ہے، حالت حیض کی وجہ سے اس حکم میں کوئی فرق نہیں آتا، البتہ خاتون جب تک پاک نہ ہو جائے اس کے لیے حرم شریف میں داخل ہونا اور بیت اللہ کا طواف کرنا ممنوع ہے۔
پوچھی گئی صورت میں آپ کو چاہیے کہ احرام کی نیت سے تلبیہ پڑھ کر میقات سے گزر جائیں اور پھر عمرہ کی ادائیگی کے لیے پاکی کا انتظار کریں، اس دوران آپ تلاوت قرآن مجید کے علاوہ باقی ذکر و اذکار کر سکتی ہیں، نیز جب تک آپ عمرہ ادا نہ کرلیں آپ پر احرام کی پابندیوں کی رعایت کرنا بھی ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
اعلاءالسنن: (323/2، ط: ادارۃ القران و العلوم الاسلامیة)
عن عائشة عن النبي ﷺ قال: الحائض تقضي المناسك کلها إلا الطواف بالبیت۔
رد المحتار: (528/2، ط: سعید)
فلو حاضت قبل الإحرام اغتسلت وأحرمت وشهدت جميع المناسك إلا الطواف والسعي۔
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی