سوال:
مفتی صاحب! وصیت کی تعریف اور حکم بیان فرما دیں۔
جواب: وصیت کی تعریف: کسی شخص کا یہ کہنا کہ میرے مرنے کے بعد میرا اتنا مال فلاں شخص کو یا فلاں کام میں دے دینا، اس کو وصیت کہا جاتا ہے۔ (ماخذہ: درسی بہشتی زیور، ص: 545، ط: سعید احمد ویلفیئر ٹرسٹ)
وصیت کا حکم: میت نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کے ترکہ میں سے تجہیز و تکفین اور قرضوں کی ادائیگی کے بعد جو مال بچے، اس کے ایک تہائی میں میت کی جائز وصیت کے مطابق عمل کرنا ورثاء پر لازم ہے۔
نوٹ: حکم کے اعتبار سے وصیت کی اقسام اور ان کے متعلق تفصیل کے لیے درجہ ذیل لنک ملاحظہ فرمائیں:
https://alikhlasonline.com/detail.aspx?id=22620
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (648/6، ط: دار الفكر)
(هي تمليك مضاف إلى ما بعد الموت) عينا كان أو دينا.
السراجی فی المیراث: (ص: 3، ط: المطبع العلمی)
تتعلق بترکة المیت حقوق أربعة مرتبة، ثم تنفذ وصایاہ من ثلث ما بقي بعد الدین.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی