resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: ناخن کتنے دنوں میں کاٹنے چاہیے؟ (22656-No)

سوال: مفتی صاحب! رہنمائی فرمائیں کہ ناخن کتنے دنوں میں کاٹنے چاہیں؟

جواب: واضح رہے کہ ناخن ہفتہ وار بنیاد پر ہفتے میں کسی ایک دن کاٹنا مستحب ہے، اور اس کے لیے جمعۃ المبارک کا دن مقرر کرنا افضل ہے، کیونکہ بعض احادیث مبارکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول جمعہ کے دن ناخن کاٹنے کا نقل کیا گیا ہے: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ "رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن نماز کے لیے جانے سے پہلے اپنے ناخن اور مونچھ تراشا کرتے تھے" (معجم اوسط: 842)، دوسرا درجہ یہ ہے کہ ہر پندرہ دن بعد ناخن کاٹے جائیں، جبکہ چالیس دن آخری حد ہے، چالیس دنوں سے زیادہ ناخن نہ کاٹنا مکروہ ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (بَابُ خصال الفطرۃ، رقم الحديث: 257، 222/1، ط: دار احیاء الکتب العلمیة)
عن انس بن مالک قال: قال انس: وقت لنا فی قص الشارب، وتقلیم الاظفار، ونتف الابط، وحلق الاعانۃ، ان لا نترک اکثر من اربعین لیلۃ۔

المعجم الأوسط للطبراني: (257/1، رقم الحدیث: 842)
عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان "یقلم ‌أظفاره، ويقص شاربه، ‌يوم ‌الجمعة، قبل أن يروح إلى الصلاة"۔

الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الحظر و الاباحة، 405/6، ط: سعید)
ویستحب قلم اظافیرہ یوم الجمعۃ۔۔۔۔والافضل یوم الجمعۃ، وجاز فی کل خمسۃ عشر، وکرہ ترک وراء الاربعین۔

حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (ص: 304)
یستحب ان یقلم اظفارہ ویقص شاربه ویحلق عانته وینظف بدنه فی کل اسبوع مرۃ یوم الجمعة افضل ثم فی خمسة عشریوماً والزائد علی الاربعین اٰثما.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Prohibited & Lawful Things